نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي حِجَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے سینگی لگوانے کا بیان

4. سینگی لگانے والے سے حسن سلوک

حدیث نمبر: 362
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا حَجَّامًا فَحَجَمَهُ وَسَأَلَهُ: «كَمْ خَرَاجُكَ؟» فَقَالَ: ثَلَاثَةُ آصُعٍ، فَوَضَعَ عَنْهُ صَاعًا وَأَعْطَاهُ أَجْرَهُ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سینگی لگانے والےکو بلایا اور سینگی لگوائی اور اس سے پوچھا کہ تیرا روزانہ کا محصول (ٹیکس) کتنا ہے؟ تو اس نے عرض کیا: تین صاع، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاع کم کروا دیا اور اس کو مزدوری بھی عطا کر دی۔
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏حسن» ‏‏‏‏ :
اس روایت کی سند محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ (ضعیف عند الجمہور) کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن مسند احمد (353/3) میں اس کا ایک صحیح شاہد ہے، جس کے ساتھ یہ حسن یا صحیح ہے۔ نیز دیکھئے حدیث سابق: 359