نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ مِزَاحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے مزاح ( خوش طبعی اور دل لگی ) کا طریقہ

3. اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مزاح میں بھی سچ بات فرماتے

حدیث نمبر: 236
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ: أَنبأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارِكِ، عَنِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ تُدَاعِبُنَا قَالَ: «إِنِّي لَا أَقُولُ إِلَا حَقًّا»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، بعض صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ مزاح بھی فرما لیتے ہیں؟ فرمایا: (ہاں) مگر میں حق کے سوا کچھ نہیں کہتا۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ اس روایت میں آمدہ لفظ «عربی عبارت» کا معنی «تداعبنا» ہے یعنی آپ ہم سے مزاح کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده حسن» ‏‏‏‏ :
«(سنن ترمذي: 1990، وقال: حسن صحيح)، مسند احمد (360/2)»