نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
خوابوں کی تعبیر کے مسائل

2. برا خواب دیکھنے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

حدیث نمبر: 621
512- مالك عن يحيى بن سعيد عن أبى سلمة بن عبد الرحمن قال: سمعت أبا قتادة ابن ربعي يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ”الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان، فإذا رأى أحدكم الشيء يكرهه، فلينفث عن يساره ثلاث مرات إذا استيقظ ويتعوذ من شرها، فإنها لن تضره إن شاء الله“ قال أبو سلمة: إن كنت لأرى الرؤيا هي أثقل على من الجبل، فلما سمعت هذا الحديث فما كنت لأباليها. كمل حديث يحيى بن سعيد، وهو ستة وعشرون حديثا.
سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے لہٰذا اگر کوئی شخص (خواب میں) ایسی چیز دیکھے جو اسے ناپسند ہے تو بائیں طرف تین دفعہ تھتکار دے۔ جب نیند سے بیدار ہو تو اس کے شر سے پناہ مانگے۔ ان شاءاللہ یہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔ ابوسلمہ (بن عبدالرحمٰن رحمہ اللہ) نے کہا: میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہوتے تھے پھر جب میں نے یہ حدیث سنی تو مجھے ان کی کوئی پروا نہیں رہی۔ یحییٰ بن سعید (الانصاری) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہو گئیں اور یہ چھبیس(۲۶) حدیثیں ہیں۔
تخریج الحدیث: «512- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 957/2 ح 1849، ك 52 ب 1 ح 4) التمهيد 147/23، الاستذكار: 1786، و أخرجه النسائي فى الكبريٰ (383/4 ح 7627) من حديث مالك به ورواه البخاري (5747) ومسلم (2261) من حديث يحيي بن سعيد الانصاري به.»
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 621 کے فوائد و مسائل
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 621  
´برا خواب دیکھنے کی صورت میں کیا کیا جائے؟`
«. . . 512- مالك عن يحيى بن سعيد عن أبى سلمة بن عبد الرحمن قال: سمعت أبا قتادة ابن ربعي يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: الرؤيا الصالحة من الله والحلم من الشيطان، فإذا رأى أحدكم الشيء يكرهه، فلينفث عن يساره ثلاث مرات إذا استيقظ ويتعوذ من شرها، فإنها لن تضره إن شاء الله قال أبو سلمة: إن كنت لأرى الرؤيا هي أثقل على من الجبل، فلما سمعت هذا الحديث فما كنت لأباليها. كمل حديث يحيى بن سعيد، وهو ستة وعشرون حديثا. . . .»
. . . سیدنا ابوقتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے لہٰذا اگر کوئی شخص (خواب میں) ایسی چیز دیکھے جو اسے ناپسند ہے تو بائیں طرف تین دفعہ تھتکار دے۔ جب نیند سے بیدار ہو تو اس کے شر سے پناہ مانگے۔ ان شاءاللہ یہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔ ابوسلمہ (بن عبدالرحمٰن رحمہ اللہ) نے کہا: میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہوتے تھے پھر جب میں نے یہ حدیث سنی تو مجھے ان کی کوئی پروا نہیں رہی۔ یحییٰ بن سعید (الانصاری) کی (بیان کردہ) حدیثیں مکمل ہو گئیں اور یہ چھبیس(۲۶) حدیثیں ہیں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 621]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه النسائي فى الكبريٰ 383/4 ح 7627، من حديث مالك به ورواه البخاري 5747، و مسلم 2261، من حديث يحيٰ بن سعيد الانصاري به]

تفقه:
➊ برا خواب دیکھنے کی صورت میں اپنی بائیں طرف تین دفعہ تھتکارنے کے بعد شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے۔ ان شاء اللہ کوئی نقصان نہیں ہو گا۔
➋ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف رحمہ اللہ ہر وقت حدیث پر عمل کرنے کے لئے کوشاں رہتے تھے۔
➌ اچھا خواب اپنے قابل اعتماد دوست کو ہی سنانا چاہئے۔ دیکھئے [صحيح بخاري 6985] اور تفقہ الموطأ حدیث سابق: 4
➍ برا خواب کسی کے سامنے بیان نہیں کرنا چاہئے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 6985، 7044، 7045]
➎ کئی خواب شیطانی بھی ہوتے ہیں اور نیک آدمیوں کو بھی بعض اوقات شیطانی خواب آسکتے ہیں۔
➏ حدیث اہل ایمان کے لئے ہدایت و شفا ہے۔ نیز دیکھئے: [حديث: الموطأ 121، 127، البخاري 6983، ابوداود 5017]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 512