نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
حرام و ناجائز امور کا بیان

5. قبلہ کی طرف تھوکنا حرام ہے

حدیث نمبر: 591
205- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى بصاقا فى جدار القبلة فحكه: ثم أقبل على الناس فقال: ”إذا كان أحدكم يصلي فلا يبصق قبل وجهه فإن الله قبل وجهه إذا صلى.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلے کی طرف دیوار پر تھوک دیکھا تو اسے کھرچ (کر صاف کر) دیا پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اپنے سامنے نہ تھوکے کیونکہ جب وہ نماز پڑھتا ہے تو اس کے سامنے اللہ ہوتا ہے۔
تخریج الحدیث: «205- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 194/1 ح 458، ك 14 ب 3 ح 4) التمهيد 154/14، الاستذكار:427، و أخرجه البخاري (406) ومسلم (547) من حديث مالك به.»

حدیث نمبر: 592
460- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى فى جدار القبلة بصاقا أو مخاطا أو نخامة فحكه.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ دیوار پر تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے کھرچ (کر صاف کر) دیا۔
تخریج الحدیث: «460- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 195/1 ح 459، ك 14 ب 3 ح 5) التمهيد 136/22، الاستذكار: 428، و أخرجه البخاري (407) ومسلم (549) من حديث مالك به.»
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 592 کے فوائد و مسائل
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 592  
´قبلہ کی طرف تھوکنا حرام ہے`
«. . . 460- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى فى جدار القبلة بصاقا أو مخاطا أو نخامة فحكه. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ دیوار پر تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے کھرچ (کر صاف کر) دیا۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 592]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 407، ومسلم 549، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ کتاب و سنت کے مخالف امور کی حتی الوسع اصلاح کر دینی چاہئے۔
➋ مسجد کی صفائی کرنا سنت ہے۔
➌ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت پر بے حد مہربان تھے۔
➍ ہر وقت خود صفائی کا خیال رکھنا چاہئے۔
➎ مسجد کی صفائی سے عزت میں کمی واقع نہیں ہوتی بلکہ اس میں عظمت ہے۔ نیز دیکھئے: [الموطأ حديث: 205]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 460