نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
جمعہ کے مسائل

4. جمعہ کے دن غسل جنابت کی فضیلت

حدیث نمبر: 214
428- مالك عن سمي مولى أبى بكر عن أبى صالح السمان عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فى الساعة الأولى فكأنما قرب بدنة، ومن راح فى الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة، ومن راح فى الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن، ومن راح فى الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة، ومن راح فى الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة، فإذا خرج الإمام حضرت الملائكة يستمعون الذكر.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی جمعہ کے دن غسل جنابت کرے پھر پہلے وقت میں (نماز جمعہ کے لئے) جائے تو گویا اس نے اونٹ کی قربانی پیش کی اور جو دوسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے گائے کی قربانی پیش کی اور جو تیسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے سینگوں والے مینڈھے کی قربانی پیش کی اور جو چوتھے وقت میں جائے تو گویا اس نے ایک مرغی قربان کی اور جو پانچویں وقت میں جائے تو گویا اس نے ایک انڈا بطور قربانی پیش کیا، پھر جب امام (خطبے کے لئے) نکلتا ہے تو فرشتے (رجسٹر بند کر کے خطبہ) ذکر سننے کے لئے حاضر ہو جاتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «428- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 101/1 ح 223، ك 5 ب 1 ح 1) التمهيد 21/22، 22، الاستذكار: 195، و أخرجه البخاري (881) ومسلم (850) من حديث مالك به.»
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 214 کے فوائد و مسائل
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 214  
´جمعہ کے دن غسل جنابت کی فضیلت`
«. . . 428- مالك عن سمي مولى أبى بكر عن أبى صالح السمان عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فى الساعة الأولى فكأنما قرب بدنة، ومن راح فى الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة، ومن راح فى الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن، ومن راح فى الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة، ومن راح فى الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة، فإذا خرج الإمام حضرت الملائكة يستمعون الذكر. . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی جمعہ کے دن غسل جنابت کرے پھر پہلے وقت میں (نماز جمعہ کے لئے) جائے تو گویا اس نے اونٹ کی قربانی پیش کی اور جو دوسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے گائے کی قربانی پیش کی اور جو تیسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے سینگوں والے مینڈھے کی قربانی پیش کی اور جو چوتھے وقت میں جائے تو گویا اس نے ایک مرغی قربان کی اور جو پانچویں وقت میں جائے تو گویا اس نے ایک انڈا بطور قربانی پیش کیا، پھر جب امام (خطبے کے لئے) نکلتا ہے تو فرشتے (رجسٹر بند کر کے خطبہ) ذکر سننے کے لئے حاضر ہو جاتے ہیں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 214]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 881، ومسلم 850، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ جمعہ کے دن غسل جنابت جیسا غسل کرنا انتہائی افضل ہے۔ دیکھئے: حدیث [البخاري 879، 877 ومسلم 846، 844]
➋ نماز جمعہ کے لئے اول وقت مسجد جانا بڑے ثواب کا کام ہے۔
➌ اس حدیث میں خطبے کو ذکر کہا گیا ہے جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ خطبہ نماز نہیں بلکہ لوگوں کو وعظ و نصیحت کا نام ہے لہٰذا عربی کے علاوہ دوسری زبانوں میں بھی خطبہ کہنا جائز ہے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے: شیخ ابوعمر عبدالعزیز نورستانی حفظہ الله کی کتاب روح الخطبہ
➍ اونٹ کی قربانی گائے کی قربانی سے افضل ہے اور گائے کی قربانی مینڈھے کی قربانی سے افضل ہے۔ واللہ اعلم
➎ اللہ کے راستے میں معمولی چیز بطور صدقہ پیش کرنے سے بھی حسب نیت ثواب ملے گا۔
➏ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو شخص عین نماز کے وقت مسجد آتا ہے اور خطبہ جمعہ سننے سے قاصر رہتا ہے تو وہ درج بالا اجر و ثواب سے محروم ہو جاتا ہے۔
➐ انڈے کی قربانی سے مراد کسی غریب مسکین کو بطور تحفہ یا صدقہ انڈا پیش کرنا ہے۔
➑ حلال پرندے کا انڈا حلال ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 428