نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں


حدیث نمبر: 1843
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَرْسَلَ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، بِعَطَاءٍ فَرَدَّهُ عُمَرُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لِمَ رَدَدْتَهُ؟" فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَيْسَ أَخْبَرْتَنَا أَنَّ خَيْرًا لِأَحَدِنَا أَنْ لَا يَأْخُذَ مِنْ أَحَدٍ شَيْئًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّمَا ذَلِكَ عَنِ الْمَسْأَلَةِ، فَأَمَّا مَا كَانَ مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ فَإِنَّمَا هُوَ رِزْقٌ يَرْزُقُكَهُ اللَّهُ"، فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: أَمَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا أَسْأَلُ أَحَدًا شَيْئًا، وَلَا يَأْتِينِي شَيْءٌ مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ إِلَّا أَخَذْتُهُ
حضرت عطار بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس کچھ مال بھیجا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو پھیر دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم نے کیوں پھیر دیا؟ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے بہتر وہ شخص ہے جو کسی سے کچھ نہ لے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا مطلب یہ ہے کہ مانگ کر کچھ نہ لے، اور جو بن مانگے ملے وہ اللہ کا دیا ہوا ہے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں اب کسی سے کچھ نہ مانگوں گا، اور جو بن مانگے میرے پاس آئے گا اس کو لے لوں گا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1473، 7163، 7164، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1045، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2364، 2365، 2366، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3405، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2605، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2396، 2397، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1647، 2944، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1687، 1688، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7982، وأحمد فى «مسنده» برقم: 136، والحميدي فى «مسنده» برقم: 21، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 167، فواد عبدالباقي نمبر: 58 - كِتَابُ الصَّدَقَةِ-ح: 9»

حدیث نمبر: 1844
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ حَبْلَهُ فَيَحْتَطِبَ عَلَى ظَهْرِهِ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْتِيَ رَجُلًا أَعْطَاهُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ فَيَسْأَلَهُ أَعْطَاهُ أَوْ مَنَعَهُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر ایک تم میں سے اپنی رسی میں لکڑی کا گٹھا باندھ کر اپنی پیٹھ پر لادے تو وہ بہتر ہے اس سے کہ وہ ایسے شخص کے پاس آئے جس کو اللہ نے مال دیا ہے اور اس سے مانگے، وہ دے یا نہ دے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1470، 1480، 2074، 2374، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1042، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1040، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3387، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2590، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3994، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7315، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1087، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6027، فواد عبدالباقي نمبر: 58 - كِتَابُ الصَّدَقَةِ-ح: 10»
Previous    1    2    3    Next