نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں


حدیث نمبر: 1743
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ زُفَرَ بْنِ صَعْصَعَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ، يَقُولُ:" هَلْ رَأَى أَحَدٌ مِنْكُمُ اللَّيْلَةَ رُؤْيَا؟" وَيَقُولُ: " لَيْسَ يَبْقَى بَعْدِي مِنَ النُّبُوَّةِ، إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فارغ ہوتے صبح کی نماز سے تو فرماتے: تم میں سے کسی نے رات کو کوئی خواب دیکھا ہے؟ اور فرماتے: میرے بعد نبوت میں سے کچھ باقی نہ رہے گا، سوائے اچھے خواب کے۔ (یہ بھی ایک جز ہے نبوت کا، یہ رہ جائے گا)۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 5017، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6048، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8268، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 7621، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7296، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 2»

حدیث نمبر: 1744
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَنْ يَبْقَى بَعْدِي مِنَ النُّبُوَّةِ إِلَّا الْمُبَشِّرَاتُ"، فَقَالُوا: وَمَا الْمُبَشِّرَاتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الرَّجُلُ الصَّالِحُ أَوْ تُرَى لَهُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد نبوت میں سے کچھ نہ رہے گا مگر مبشرات (خوشخبریاں)۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مبشرات کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھے خواب جس کو نیک بخت آدمی دیکھے، یا دوسرا اس کے واسطے دیکھے، یہ جز ہے نبوت کے چھیالیس جزوں میں سے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وله شواهد من حديث أنس بن مالك، فأما حديث أنس بن مالك، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6983، 6994، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2264، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2272، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3893، وأما حديث أبى هريرة الدوسي، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6988، 6990، 7017، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2263، وأما حديث عبد الله بن عباس أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 479، فواد عبدالباقي نمبر: 52 - كِتَابُ الرُّؤْيَا-ح: 3»
Previous    1    2    3    Next