نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں

45. بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنَ التَّعَوُّذِ عِنْدَ النَّوْمِ
45. سوتے وقت شیطان سے پناہ مانگنے کا بیان

حدیث نمبر: 1732
حَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَ: بَلَغَنِي، أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ، قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُرَوَّعُ فِي مَنَامِي، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قُلْ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ، وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ"
سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ: میں ڈرتا ہوں سوتے میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پڑھ لیا کر «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّامَّةِ، مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ، وَشَرِّ عِبَادِهِ، وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ» پناہ مانگتا ہوں میں اللہ کے پورے کلمات سے، اس کے غصّے اور عذاب سے، اور اس کے بندوں کے شر سے، اور شیطانوں کے وسوسوں سے، اور شیطانوں کے میرے پاس آنے سے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع حسن لغيره، أخرجه أورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 3364، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 931
وله شواهد من حديث عبد الله بن عمرو بن العاص، فأما حديث عبد الله بن عمرو بن العاص، أخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 3893، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3528، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6810، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24013، 24071، 30237، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 10533، 10534، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2017، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 9»

حدیث نمبر: 1733
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: أُسْرِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَى عِفْرِيتًا مِنَ الْجِنِّ يَطْلُبُهُ بِشُعْلَةٍ مِنْ نَارٍ، كُلَّمَا الْتَفَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَآهُ، فَقَالَ لَهُ جِبْرِيلُ: أَفَلَا " أُعَلِّمُكَ كَلِمَاتٍ تَقُولُهُنَّ إِذَا قُلْتَهُنَّ طَفِئَتْ شُعْلَتُهُ وَخَرَّ لِفِيهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بَلَى"، فَقَالَ جِبْرِيلُ: فَقُلْ أَعُوذُ بِوَجْهِ اللَّهِ الْكَرِيمِ، وَبِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ اللَّاتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَلَا فَاجِرٌ، مِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَشَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا، وَشَرِّ مَا ذَرَأَ فِي الْأَرْضِ وَشَرِّ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا، وَمِنْ فِتَنِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمِنْ طَوَارِقِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ، إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا رَحْمَنُ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جس رات معراج ہوئی ایک دیو نظر آیا، گویا اس کے ایک ہاتھ میں ایک شعلہ تھا آگ کا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نگاہ کرتے تو اس کو دیکھتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلا آتا تھا۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا: میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چند کلمات سکھا دوں کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو فرمائیں تو ان کا شعلہ بجھ جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں، سکھاؤ۔ جبرائیل علیہ السلام نے کہا: کہو! «‏‏‏‏أَعُوذُ بِوَجْهِ اللّٰهِ الْكَرِيمِ ....» یعنی: پناہ مانگتا ہوں میں اللہ کے منہ (یعنی ذات) سے جو بڑا عزت والا ہے، اور اس کے کلمات سے جو پورے ہیں، جن سے کوئی نیک یا بد آگے نہیں بڑھ سکتا (یعنی ان سے زیادہ علم نہیں رکھتا)، برائی سے اس چیز کی جو آسمان سے اترے، اور جو آسمان کی طرف چڑھے، اور برائی سے ان چیزوں کی جن کو پیدا کیا ہے اس نے زمین میں، اور جو نکلے زمین سے، اور رات دن کے فتنوں سے، اور شب و روز کی آفتوں سے، اور حادثوں سے، مگر جو حادثہ بہتر ہے اے رحمٰن۔
تخریج الحدیث: «مرفوع حسن لغيره، وأخرجه النسائی فى «الكبریٰ» برقم: 10726، 10793، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 43، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15539
وله شواهد من حديث عبد الرحمن بن خنبش التميمي، فأما حديث عبد الرحمن بن خنبش التميمي، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 15699، 15700، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24068، 30238، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6844
شیخ سلیم ہلالی نے اس روایت کو شواہد کی وجہ سے حسن قرار دیا ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 10»
1    2    Next