نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں

43. بَابُ إِصْلَاحِ الشَّعَرِ
43. بالوں میں کنگھی کرنے کا بیان

حدیث نمبر: 1729
حَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ ، قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنّ " لِي جُمَّةً أَفَأُرَجِّلُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَعَمْ وَأَكْرِمْهَا" . فَكَانَ أَبُو قَتَادَةَ رُبَّمَا دَهَنَهَا فِي الْيَوْمِ مَرَّتَيْنِ لِمَا قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَأَكْرِمْهَا"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سیدنا ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میرے بال کندھوں تک ہیں، ان میں کنگھی کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! کنگھی کر اور بالوں کی عزت کر۔ سیدنا ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کبھی کبھی ایک دن میں دوبار تیل ڈالتے، اس وجہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ بالوں کی عزت کر۔
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5235، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9262، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 671، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 6»

حدیث نمبر: 1730
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، فَدَخَلَ رَجُلٌ ثَائِرَ الرَّأْسِ وَاللِّحْيَةِ، فَأَشَارَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ أَنِ اخْرُجْ كَأَنَّهُ يَعْنِي إِصْلَاحَ شَعَرِ رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ، فَفَعَلَ الرَّجُلُ ثُمَّ رَجَعَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَيْسَ هَذَا خَيْرًا مِنْ أَنْ يَأْتِيَ أَحَدُكُمْ ثَائِرَ الرَّأْسِ كَأَنَّهُ شَيْطَانٌ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے، اتنے میں ایک شخص جس کے سر اور داڑھی کے بال پریشان تھے آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اشارہ کیا، یعنی مسجد سے باہر جا اور بالوں کو درست کر کے آ۔ وہ شخص درست کر کے پھر آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا یہ اچھا نہیں اس صورت سے کہ آئے کوئی تم میں سے پریشان سر، جیسے شیطان۔
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 6462
شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ یہ روایت ان الفاظ کے ساتھ ضعیف ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 7»