نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں

37. بَابُ مَا جَاءَ فِي أَجْرِ الْمَرِيضِ
37. بیمار کے ثواب کا بیان

حدیث نمبر: 1709
حَدَّثَنِي، عَنْ حَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا مَرِضَ الْعَبْدُ بَعَثَ اللَّهُ تَعَالَى إِلَيْهِ مَلَكَيْنِ، فَقَالَ:" انْظُرَا مَاذَا يَقُولُ لِعُوَّادِهِ؟" فَإِنْ هُوَ إِذَا جَاءُوهُ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، رَفَعَا ذَلِكَ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ أَعْلَمُ، فَيَقُولُ: " لِعَبْدِي عَلَيَّ إِنْ تَوَفَّيْتُهُ أَنْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ، وَإِنْ أَنَا شَفَيْتُهُ أَنْ أُبْدِلَ لَهُ لَحْمًا خَيْرًا مِنْ لَحْمِهِ وَدَمًا خَيْرًا مِنْ دَمِهِ، وَأَنْ أُكَفِّرَ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ بیمار ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف دو فرشتے بھیجتا ہے، اور فرماتا ہے کہ دیکھتے رہو وہ کیا کہتا ہے ان لوگوں سے جو اس کی بیمار پرسی کو آتے ہیں۔ اگر وہ ان کے سامنے اللہ جل جلالہُ کی تعریف اور ستائش کرتا ہے تو وہ دونوں فرشتے اوپر چڑھ جاتے ہیں اللہ جل جلالہُ کے پاس، اور وہ خوب جانتا ہے مگر پوچھتا ہے، بعد اس کے فرماتا ہے: اگر میں اپنے بندے کو اپنے پاس بلا لوں گا تو اس کو جنت میں داخل کروں گا، اور جو شفا دوں گا تو پہلے سے اس کو زیادہ گوشت اور خون عنایت کروں گا، اور اس کے گناہوں کو معاف کر دوں گا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 9941، 9942، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1290، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 5»

حدیث نمبر: 1710
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يُصِيبُ الْمُؤْمِنَ مِنْ مُصِيبَةٍ حَتَّى الشَّوْكَةُ إِلَّا قُصَّ بِهَا أَوْ كُفِّرَ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ" . لَا يَدْرِي يَزِيدُ أَيُّهُمَا قَالَ عُرْوَةُ
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: مؤمن کو کوئی رنج یا مصیبت لاحق نہیں ہوتی مگر یہ کہ اس کے گناہ (صغیرہ) معاف کئے جاتے ہیں، یہاں تک کہ کانٹا بھی اگر لگے تو اس کے گناہ معاف کئے جاتے ہیں۔ یزید نے کہا: مجھے یہ یاد نہیں کہ عروہ نے «قُصَّ» اور «كُفِّرَ» میں سے کونسا لفظ استعمال کیا تھا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5640، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2572، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2906، 2919، 2925، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1282، 1288، 7996، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7443، 7444، 7445، 7487، والترمذي فى «جامعه» برقم: 965، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6634، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25080، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 6»
1    2    Next