نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں


حدیث نمبر: 1691
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ، كَانَ يَقُولُ:" يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَيْكُمْ بِالْمَاءِ الْقَرَاحِ وَالْبَقْلِ الْبَرِّيِّ وَخُبْزِ الشَّعِيرِ، وَإِيَّاكُمْ وَخُبْزَ الْبُرِّ، فَإِنَّكُمْ لَنْ تَقُومُوا بِشُكْرِهِ"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فرماتے تھے: اے بنی اسرائیل! تم پانی پیا کرو، اور ساگ پات جو کی روٹی کھایا کرو، اور گیہوں کی روٹی نہ کھاؤ، اس کا شکر ادا نہ کر سکوگے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 4584، وابن عساكر فى «تاريخ دمشق» برقم: 297/50، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31875، 34218، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 27»

حدیث نمبر: 1692
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَوَجَدَ فِيهِ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ، وَعُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَسَأَلَهُمَا، فَقَالَا: أَخْرَجَنَا الْجُوعُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَأَنَا أَخْرَجَنِي الْجُوعُ"، فَذَهَبُوا إِلَى أَبِي الْهَيْثَمِ بْنِ التَّيِّهَانِ الْأَنْصَارِيِّ، فَأَمَرَ لَهُمْ بِشَعِيرٍ عِنْدَهُ يُعْمَلُ وَقَامَ يَذْبَحُ لَهُمْ شَاةً، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَكِّبْ عَنْ ذَاتِ الدَّرِّ"، فَذَبَحَ لَهُمْ شَاةً وَاسْتَعْذَبَ لَهُمْ مَاءً، فَعُلِّقَ فِي نَخْلَةٍ، ثُمَّ أُتُوا بِذَلِكَ الطَّعَامِ، فَأَكَلُوا مِنْهُ وَشَرِبُوا مِنْ ذَلِكَ الْمَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَتُسْأَلُنَّ عَنْ نَعِيمِ هَذَا الْيَوْمِ"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا (مسلم اور اصحابِ سنن نے اس کو متصلاً روایت کیا ہے) کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں آئے، وہاں سیدنا ابوبکر صدیق اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما کو پایا، ان سے پوچھا: تم کیسے آئے؟ انہوں نے کہا: بھوک کی وجہ سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں بھی اسی سبب سے نکلا۔ پھر تینوں آدمی سیدنا ابو الہیثم ابن تیہان انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس گئے، انہوں نے جو کی روٹی پکانے کا حکم کیا اور ایک بکری ذبح کر نے پر مستعد ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دودھ والی کو چھوڑ دے۔ انہوں نے دوسری بکری ذبح کی اور میٹھا پانی مشک میں بھر کر درخت سے لٹکا دیا، پھر کھانا آیا تو سب نے کھایا اور وہی پانی پیا، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہی نعیم (نعمت) ہے، جس کے بارے میں پوچھے جاؤ گے تم اس (قیامت کے) روز۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2083، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2369، والنسائی فى «الكبريٰ» برقم: 11697، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3180، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 28»
Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next