نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں

19. بَابُ مَا جَاءَ فِي إِسْبَالِ الْمَرْأَةِ ثَوْبَهَا
19. عورت اپنا کپڑا لٹکا دے تو کیا حکم ہے؟

حدیث نمبر: 1658
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ نَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ نَافِعٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ حِينَ ذُكِرَ الْإِزَارُ: فَالْمَرْأَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" تُرْخِيهِ شِبْرًا"، قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: إِذًا يَنْكَشِفُ عَنْهَا، قَالَ: " فَذِرَاعًا، لَا تَزِيدُ عَلَيْهِ"
اُم المؤمنین سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ازار لٹکانے کا ذکر کیا تو میں نے پوچھا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! عورت کیا کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک بالشت ازار نیچے رکھے۔ سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اتنی تو کھل جائے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک ہاتھ نیچے رکھے، اس سے زیادہ نہیں۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 4117، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5451، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5340، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3580، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27067، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2686،، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3303، وانظر الترمذي: 1731، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 13»