نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں


حدیث نمبر: 1656
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، وَزَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ كُلُّهُمْ يُخْبِرُهُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ يَجُرُّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: نہیں نظر کرے گا اللہ جل جلالہُ قیامت کے روز اس شخص کی طرف جو اپنا کپڑا لٹکائے غرور اور گھمنڈ کے طور پر۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3665، 5783، 5784، 5791، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2085، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5443، 5444، 5681، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5329، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9636، 9637، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4085، 4094، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1730، 1731، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3569، 3576، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3302، 3365، 3367، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4575، والحميدي فى «مسنده» برقم: 650، 651، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 11»

حدیث نمبر: 1657
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، عَنِ الْإِزَارِ، فَقَالَ: أَنَا أُخْبِرُكَ بِعِلْمٍ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِزْرَةُ الْمُؤْمِنِ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَيْنِ، مَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ فَفِي النَّارِ مَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ فَفِي النَّارِ، لَا يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا"
حضرت عبدالرحمٰن بن یعقوب سے روایت ہے، کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے پوچھا ازار کا حال؟ انہوں نے کہا: مجھے علم ہے میں بتاتا ہوں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: مومن کی ازار پنڈلیوں تک ہوتی ہے، خیر ٹخنوں تک بھی رکھے تو کچھ قباحت نہیں ہے، اس سے نیچے جہنم میں جانے کی بات ہے، اس سے نیچے جہنم میں جانے کی بات ہے، اللہ قیامت کے روز اس شخص کی طرف نظر نہ کرے گا جو اپنی ازار لٹکائے غرور اور گھمنڈ کے طور پر۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 4093، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5446، 5447، 5450، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 9630، 9631، 9632، 9633، 9634، 9714، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3570، 3573، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3368، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11023، فواد عبدالباقي نمبر: 48 - كِتَابُ اللِّبَاسِ-ح: 12»
Previous    1    2