نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں

11. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحَيَاءِ
11. حیا یعنی شرم کے بیان میں

حدیث نمبر: 1636
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ سَلَمَةَ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ طَلْحَةَ بْنِ رُكَانَةَ ، يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِكُلِّ دِينٍ خُلُقٌ وَخُلُقُ الْإِسْلَامِ الْحَيَاءُ"
سیدنا زید بن طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ہر دین کا ایک خلق ہے (یعنی طور یا طریقہ یا خصلت جس پر وہ دین والے رغبت کرتے ہیں)، اور اسلام کا خلق حیا ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 4181، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 7712، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25862
شیخ سلیم ہلالی اور شیخ احمد علی سلیمان نے شواہد کی بناء پر اس روایت کو صحیح لغیرہ قرار دیا ہے۔ نیز دیکھئے: الصحيحة: 940، صحيح الرغيب والترهيب: 2632، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 9»

حدیث نمبر: 1637
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى رَجُلٍ وَهُوَ يَعِظُ أَخَاهُ فِي الْحَيَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: دَعْهُ فَإِنَّ " الْحَيَاءَ مِنَ الْإِيمَانِ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا ایک شخص کو نصیحت کر رہا تھا اپنے بھائی کو حیا کے بارے میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جانے دے، کیونکہ حیا ایمان میں سے ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 24، 6118، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 36، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 610، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5036، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4795، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2615، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 58، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5183، والحميدي فى «مسنده» برقم: 638، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20146، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25849، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1526، فواد عبدالباقي نمبر: 47 - كِتَابُ حُسْنِ الْخَلُقِ-ح: 10»