نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں


حدیث نمبر: 1604
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ يُونُسَ بْنِ يُوسُفَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنَّهُ وَجَدَ غِلْمَانًا قَدْ أَلْجَئُوا ثَعْلَبًا إِلَى زَاوِيَةٍ فَطَرَدَهُمْ عَنْهُ، قَالَ مَالِك: لَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: " أَفِي حَرَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصْنَعُ هَذَا؟"
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے لڑکوں کو دیکھا انہوں نے ایک لومڑی کو گھیر رکھا تھا ایک کونے میں، تو آپ نے لڑکوں کو ہنکا دیا اور لومڑی کو چھوڑ دیا (کیونکہ مدینہ کے جانور کو پکڑنا حرام ہے جیسے مکّہ میں)۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے یہ کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حرم میں ایسا کام ہوتا ہے؟
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9970، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6302، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3918، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 12»

حدیث نمبر: 1605
وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ رَجُلٍ ، قَالَ: دَخَلَ عَلَيَّ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَأَنَا بِالْأَسْوَافِ" قَدْ اصْطَدْتُ نُهَسًا، فَأَخَذَهُ مِنْ يَدِي فَأَرْسَلَهُ"
ایک شخص (شرجیل بن سعد) سے روایت ہے کہ میرے پاس سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ آئے اور میں اسواف (ایک موضع ہے اطراف مدینہ میں) میں تھا، اور میں نے شکار کیا تھا ایک چڑیا کا۔ انہوں نے میرے ہاتھ سے اس کو لے کر چھوڑ دیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10083، 10084، وأحمد فى «مسنده» برقم: 21909، والحميدي فى «مسنده» برقم: 404، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17148، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 37378، والطبراني فى «الكبير» برقم: 4910، 4911، وابن عبدالبر فى ”الاستذكار“ برقم: 40/26-41، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 13»
Previous    1    2