نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحُدُودِ
کتاب: حدوں کے بیان میں


حدیث نمبر: 1548
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَتَاهُ رَجُلٌ وَهُوَ بِالشَّامِ، فَذَكَرَ لَهُ أَنَّهُ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، فَبَعَثَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، أَبَا وَاقِدٍ اللَّيْثِيَّ إِلَى امْرَأَتِهِ يَسْأَلُهَا عَنْ ذَلِكَ، فَأَتَاهَا وَعِنْدَهَا نِسْوَةٌ حَوْلَهَا، فَذَكَرَ لَهَا الَّذِي قَالَ زَوْجُهَا لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، وَأَخْبَرَهَا أَنَّهَا لَا تُؤْخَذُ بِقَوْلِهِ، وَجَعَلَ يُلَقِّنُهَا أَشْبَاهَ ذَلِكَ لِتَنْزِعَ، فَأَبَتْ أَنْ تَنْزِعَ وَتَمَّتْ عَلَى الْاعْتِرَافِ، " فَأَمَرَ بِهَا عُمَرُ، فَرُجِمَتْ"
حضرت ابو واقد لیثی سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص آیا جب کہ آپ شام میں تھے، اس نے بیان کیا کہ میں نے اپنی عورت کے ساتھ ایک مرد کو پایا۔ آپ نے ابو واقد کو بھیجا کہ عورت سے جا کر پوچھے، وہ عورت کے پاس گئے، اس کے پاس اور عورتیں بیٹھی تھیں، انہوں نے کہا وہ جو اس کے خاوند نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا تھا، اور یہ بھی کہہ دیا کہ خاوند کے کہنے سے تجھے مواخذہ نہ ہوگا، اس کو سکھانے بھی لگے اس قسم کی باتیں تاکہ وہ اقرار نہ کرے، لیکن اس نے نہ مانا اور اقرار کیا زنا کا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو رجم کا حکم کیا اور وہ رجم کی گئی۔ (معلوم ہوا کہ آدمی اپنے پر جو اقرار کرے اس کا مواخذہ ہوتا ہے)۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16960، والبيهقي فى «سننه الصغير» برقم: 3202، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5049، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13441، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4855، 4856، فواد عبدالباقي نمبر: 41 - كِتَابُ الْحُدُودِ-ح: 9»

حدیث نمبر: 1549
حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: لَمَّا صَدَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، مِنْ مِنًى أَنَاخَ بِالْأَبْطَحِ ثُمَّ كَوَّمَ كَوْمَةً بَطْحَاءَ ثُمَّ طَرَحَ عَلَيْهَا رِدَاءَهُ. وَاسْتَلْقَى. ثُمَّ مَدَّ يَدَيْهِ إِلَى السَّمَاءِ فَقَالَ: «اللَّهُمَّ كَبِرَتْ سِنِّي، وَضَعُفَتْ قُوَّتِي، وَانْتَشَرَتْ رَعِيَّتِي، فَاقْبِضْنِي إِلَيْكَ غَيْرَ مُضَيِّعٍ، وَلَا مُفَرِّطٍ» ثُمَّ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَخَطَبَ النَّاسَ. فَقَالَ: «أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ سُنَّتْ لَكُمُ السُّنَنُ. وَفُرِضَتْ لَكُمُ الْفَرَائِضُ. وَتُرِكْتُمْ عَلَى الْوَاضِحَةِ. إِلَّا أَنْ تَضِلُّوا بِالنَّاسِ يَمِينًا وَشِمَالًا». وَضَرَبَ بِإِحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى". ثُمَّ قَالَ: «إِيَّاكُمْ أَنْ تَهْلِكُوا عَنْ آيَةِ الرَّجْمِ». أَنْ يَقُولَ قَائِلٌ لَا نَجِدُ حَدَّيْنِ فِي كِتَابِ اللَّهِ. فَقَدْ رَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَمْنَا. وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَوْلَا أَنْ يَقُولَ النَّاسُ: زَادَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى لَكَتَبْتُهَا - الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ فَارْجُمُوهُمَا أَلْبَتَّةَ - فَإِنَّا قَدْ قَرَأْنَاهَا
حضرت سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ لوٹے منیٰ سے (یہ حج آخری تھا ۲۳ ہجری میں) تو آپ رضی اللہ عنہ نے اونٹ کو بٹھایا ابطح (ایک مقام ہے قریب مکّہ کے جس کو محصب بھی کہتے ہیں) میں، اور ایک طرف کنکریوں کا ڈھیر لگا کر چادر کو اپنے اوپر ڈال دیا اور چت لیٹے (ان کنکریوں کا تکیہ بنایا)، پھر دونوں ہاتھ اٹھائے آسمان کی طرف اور فرمایا: اے پروردگار! بہت عمر ہوئی میری، اور گھٹ گئی قوت میری، اور پھیل گئی رعیت میری (یعنی ملکوں ملکوں خلافت اور حکومت پھیل گئی، دور دراز تک لوگ رعایا ہو گئے)، اب اٹھا لے مجھ کو اپنی طرف اس حال میں کہ تیرے احکام کو ضائع نہ کروں، اور عبادت میں کوتاہی نہ کروں۔ پھر مدینہ میں تشریف لائے اور لوگوں کو خطبہ سنایا، فرمایا: اے لوگوں! جتنے طریقے تھے سب کھل گئے، اور جتنے فرائض تھے سب مقرر ہوگئے، اور ڈالے گئے تم صاف سیدھی راہ پر، مگر ایسا نہ ہو کہ تم بہک جاؤ دائیں بائیں۔ اور ایک ہاتھ کو دوسرے پر مارا، پھر فرمایا: نہ یہ ہو کہ تم بھول جاؤ رجم کی آیت کو، کوئی یہ کہنے لگے ہم دو حدوں کو اللہ کی کتاب میں نہیں پاتے، دیکھو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجم کیا ہے، اور ہم نے بھی بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رجم کیا ہے، قسم اس ذات پاک کی جس کے اختیار میں میری جان ہے، اگر لوگ یہ نہ کہتے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے بڑھا دیا کتاب اللہ میں، تو میں اس آیت کو قرآن میں لکھوا دیتا «الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ فَارْجُمُوهُمَا أَلْبَتَّةَ» یعنی: محصن مرد اور محصنہ عورت جب زنا کریں تو سنگسار کرو ان کو۔ ہم نے اس آیت کو پڑھا ہے۔ (پھر پڑھنا اس کا موقوف ہوگیا، لیکن حکم باقی ہے قیامت تک)۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 1431، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16920، 16921، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5048، وأحمد فى «مسنده» برقم: 249، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 29374، فواد عبدالباقي نمبر: 41 - كِتَابُ الْحُدُودِ-ح: 10»
Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next