نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ
کتاب: دیتوں کے بیان میں

16. بَابُ مَا يُوجِبُ الْعَقْلَ عَلَى الرَّجُلِ فِي خَاصَّةِ مَالِهِ
16. جن جنایات کی دیت خاص قاتل کو اپنے مال میں سے ادا کرنی پڑتی ہے (یعنی عاقلہ سے نہیں لی جاتی) ان کا بیان

حدیث نمبر: 1523
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " لَيْسَ عَلَى الْعَاقِلَةِ عَقْلٌ فِي قَتْلِ الْعَمْدِ، إِنَّمَا عَلَيْهِمْ عَقْلُ قَتْلِ الْخَطَإِ"
حضرت عروہ بن زبیر کہتے تھے کہ قتلِ عمد میں عاقلہ پر دیت نہیں ہے (بلکہ قاتل کی ذات پر ہے)، عاقلہ پر خطاء کی دیت ہے۔ (عاقلہ کی یعنی کسی کی طرف سے ادا کرنے والا)۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، أخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16459، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28001، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17831، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 8ق6»

حدیث نمبر: 1524
وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّهُ قَالَ:" مَضَتِ السُّنَّةُ أَنَّ الْعَاقِلَةَ لَا تَحْمِلُ شَيْئًا مِنْ دِيَةِ الْعَمْدِ إِلَّا أَنْ يَشَاءُوا ذَلِكَ" .
حضرت ابن شہاب نے کہا کہ عاقلہ پر عمداً خون کرنے کا بار نہیں ڈالا جاتا، مگر خوشی سے دینا چاہیں۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16460، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17812، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28003، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 8ق7»
1    2    3    4    5    Next