نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ
کتاب: دیتوں کے بیان میں


وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ سَمِعَ: أَنَّ الدِّيَةَ تُقْطَعُ فِي ثَلَاثِ سِنِينَ أَوْ أَرْبَعِ سِنِينَ، قَالَ مَالِك: وَالثَّلَاثُ أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ إِلَيَّ فِي ذَلِكَ۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اور تین سال (میں ادائیگی) مجھے ان تمام اقوال میں سے زیادہ محبوب ہے جو میں نے اس بارے میں سنے ہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 2»

قَالَ مَالِك: الْأَمْرُ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَنَا: أَنَّهُ لَا يُقْبَلُ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى فِي الدِّيَةِ الْإِبِلُ، وَلَا مِنْ أَهْلِ الْعَمُودِ الذَّهَبُ وَلَا الْوَرِقُ، وَلَا مِنْ أَهْلِ الذَّهَبِ الْوَرِقُ، وَلَا مِنْ أَهْلِ الْوَرِقِ الذَّهَبُ۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ حکم جس پر ہمارے ہاں اجماع ہے یہ ہے کہ بلاشبہ بستیوں والوں سے دیت میں اونٹ قبول نہیں کئے جائیں گے اور ستون والوں (خیموں میں رہنے والے خانہ بدوشوں) سے نہ سونا لیا جائے گا اور نہ چاندی (بلکہ ان سے تو اونٹ ہی لئے جائیں گے) اور نہ سونے والوں سے چاندی لی جائے گی اور نہ چاندی والوں سے سونا لیا جائے گا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 2»
Previous    1    2