نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُدَبَّرِ
کتاب: مدبر کے بیان میں


قَالَ مَالِكٌ: لَا يَجُوزُ بَيْعُ خِدْمَةِ الْمُدَبَّرِ. لِأَنَّهُ غَرَرٌ إِذْ لَا يُدْرَى كَمْ يَعِيشُ سَيِّدُهُ فَذَلِكَ غَرَرٌ لَا يَصْلُحُ. ¤
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ مدبر کی خدمت بیچنا درست نہیں، کیونکہ اس میں دھوکا ہے، معلوم نہیں کہ مولیٰ کب تک زندہ رہے گا، اس وجہ سے خدمت کی بیع مجہول رہے گی۔ اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک مدبر کی خدمت کی بیع درست ہے، کیونکہ دارقطنی نے مرفوعاً روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مدبر کی خدمت بیچی، مگر حدیث مرسلاً اور موصولاً دونوں ضعیف ہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 5»

_x000D_ قَالَ مَالِكٌ فِي الْعَبْدِ يَكُونُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ. فَيُدَبِّرُ أَحَدُهُمَا حِصَّتَهُ: إِنَّهُمَا يَتَقَاوَمَانِهِ. فَإِنِ اشْتَرَاهُ الَّذِي دَبَّرَهُ كَانَ مُدَبَّرًا كُلَّهُ. وَإِنْ لَمْ يَشْتَرِهِ انْتَقَضَ تَدْبِيرُهُ إِلَّا أَنْ يَشَاءَ الَّذِي بَقِيَ لَهُ فِيهِ الرِّقُّ أَنْ يُعْطِيَهُ شَرِيكَهُ الَّذِي دَبَّرَهُ بِقِيمَتِهِ. فَإِنْ أَعْطَاهُ إِيَّاهُ بِقِيمَتِهِ لَزِمَهُ ذَلِكَ. وَكَانَ مُدَبَّرًا كُلَّهُ. ¤
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو غلام دو آدمیوں میں مشترک ہو اور یہ شخص ان میں سے اپنے حصّے کو مدبر کر دے تو اس کی قیمت لگا دیں گے، اگر جس شخص نے مدبر کیا ہے اس نے دوسرے شریک کا بھی حصّہ خرید لیا تو کل غلام مدبر ہو جائے گا، اگر نہ خریدا تو اس کی تدبیر باطل ہو جائے گی، مگر جس صورت میں جس نے مدبر نہیں کیا وہ اپنے شریک سے قیمت لینے پر راضی ہو جائے، اور قیمت لے لے تو غلام مدبر ہو جائے گا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 5»
Previous    1    2    3    Next