نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں


حدیث نمبر: 1203
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " طَلَّقَ امْرَأَةً لَهُ فِي مَسْكَنِ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ طَرِيقَهُ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَكَانَ يَسْلُكُ الطَّرِيقَ الْأُخْرَى مِنْ أَدْبَارِ الْبُيُوتِ كَرَاهِيَةَ أَنْ يَسْتَأْذِنَ عَلَيْهَا، حَتَّى رَاجَعَهَا"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنی بی بی کو سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے مکان میں طلاق دی، اور ان کے گھر میں سے ہو کر مسجد کو راستہ جاتا تھا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما گھروں کے پیچھے سے ہو کر دوسرے راستے سے جاتے تھے، کیونکہ مکروہ جانتے تھے مطلقہ عورت کے گھر میں جانے کو اذن لے کر بغیر رجعت کے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15186، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4503، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 241/5 والشافعي فى «المسنده» برقم:105/2، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 65»

حدیث نمبر: 1204
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سُئِلَ عَنِ الْمَرْأَةِ يُطَلِّقُهَا زَوْجُهَا وَهِيَ فِي بَيْتٍ بِكِرَاءٍ، عَلَى مَنِ الْكِرَاءُ؟ فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ : " عَلَى زَوْجِهَا"، قَالَ: فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عِنْدَ زَوْجِهَا؟ قَالَ:" فَعَلَيْهَا"، قَالَ: فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهَا؟ قَالَ:" فَعَلَى الْأَمِيرِ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سعید بن مسیّب سے سوال ہوا کہ اگر عورت گھر میں کرایہ سے ہو اور خاوند طلاق دے دے تو عدت تک کرایہ کون دے گا؟ سعید نے کہا: خاوند دے گا۔ اس نے کہا: اگر خاوند کے پاس نہ ہو؟ سعید نے کہا: بی بی دے گی۔ اس نے کہا: اگر بی بی کے پاس بھی نہ ہو؟ سعید نے کہا: حاکم دے گا۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4669، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18840، 19177، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 246/7، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 66»
Previous    1    2