نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں


حدیث نمبر: 1193
عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ يَقُولُ: مَا أَدْرَكْتُ أَحَدًا مِنْ فُقَهَائِنَا إِلَّا وَهُوَ يَقُولُ هَذَا يُرِيدُ قَوْلَ عَائِشَةَ.
ابن شہاب نے کہا: میں نے ابوبکر بن عبدالرحمٰن سے سنا، کہتے تھے: میں نے سب فقہاء کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی مثل کہتے ہوئے پایا۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15411، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4605، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4492، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 209/5، والشافعي فى «المسنده» برقم: 111/2، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 55»

حدیث نمبر: 1194
عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ الْأَحْوَصَ هَلَكَ بِالشَّامِ، حِينَ دَخَلَتِ امْرَأَتُهُ فِي الدَّمِ مِنَ الْحَيْضَةِ الثَّالِثَةِ، وَقَدْ كَانَ طَلَّقَهَا، فَكَتَبَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ إِلَى زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، يَسْأَلُهُ عَنْ ذَلِكَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ زَيْدٌ إِنَّهَا: إِذَا دَخَلَتْ فِي الدَّمِ مِنَ الْحَيْضَةِ الثَّالِثَةِ، فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ وَبَرِئَ مِنْهَا وَلَا تَرِثُهُ وَلَا يَرِثُهَا.
حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ احوص نے اپنی عورت کو طلاق دیدی تھی، جب تیسرا حیض اس کو شروع ہوا احوص مر گئے۔ معاویہ بن ابی سفیان نے سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو لکھ کر بھیجا: اس کا کیا حکم ہے؟ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے جواب لکھا کہ جب اس کو تیسرا حیض شروع ہو گیا تو خاوند کو اس سے علاقہ نہ رہا، اور نہ اس کو خاوند سے، نہ اس کی وارث ہوگی نہ وہ اس کا وارث ہوگا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15385، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4607، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11006، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19337، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1126، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 209/5 والشافعي فى «المسنده» برقم: 110/2، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 56»
Previous    1    2    3    4    5    Next