نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں

15. بَابُ طَلَاقِ الْبِكْرِ
15. کنواری کی طلاق کا بیان

حدیث نمبر: 1173
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِيَاسِ بْنِ الْبُكَيْرِ ، أَنَّهُ قَالَ: طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا، ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يَنْكِحَهَا، فَجَاءَ يَسْتَفْتِي، فَذَهَبْتُ مَعَهُ أَسْأَلُ لَهُ، فَسَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، وَأَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَا: " لَا نَرَى أَنْ تَنْكِحَهَا حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ"، قَالَ: فَإِنَّمَا طَلَاقِي إِيَّاهَا وَاحِدَةٌ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:" إِنَّكَ أَرْسَلْتَ مِنْ يَدِكَ مَا كَانَ لَكَ مِنْ فَضْلٍ"
حضرت محمد بن ایاس بن بکیر نے کہا: ایک شخص نے اپنی بی بی کو تین طلاق دیں وطی سے پہلے، پھر اس سے نکاح کرنا چاہا، پھر مسئلہ پوچھنے گیا، میں بھی اس کے ساتھ گیا۔ اس نے سیدنا عبداللہ بن عباس اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے پوچھا۔ دونوں نے کہا کہ تجھ کو اس عورت سے نکاح کرنا درست نہیں جب تک وہ عورت دوسرے شخص سے نکاح نہ کرے، وہ شخص بولا: میری ایک طلاق سے وہ عورت بائن ہوگئی۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: تو نے اپنے ہاتھ سے خود اختیار کھو دیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2198، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14965، 14967، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11071، 11072، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18154، 18159، 18446، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4477، 4478، 4479، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 37»

حدیث نمبر: 1174
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّهُ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ يَسْأَلُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا، قَالَ عَطَاءٌ: فَقُلْتُ: إِنَّمَا طَلَاقُ الْبِكْرِ وَاحِدَةٌ، فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ :" إِنَّمَا أَنْتَ قَاصٌّ، الْوَاحِدَةُ تُبِينُهَا، وَالثَّلَاثَةُ تُحَرِّمُهَا حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ"
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ ایک شخص سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، پوچھنے لگا: جو شخص اپنی عورت کو تین طلاق دے جماع سے پہلے اس کا کیا حکم ہے؟ عطا نے کہا کہ باکرہ پر ایک طلاق پڑتی ہے، سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا: تو قصّہ خوان ہے، ایک طلاق سے بائن ہو جاتی ہے اور تین طلاق سے حرام ہو جاتی ہے، یہاں تک کہ دوسرے شخص سے نکاح کرے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2198، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1075، 1095، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15008، 15119، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4467، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11074، 11078، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18153، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4479، 4486، 4487، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 38»
1    2    Next