نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے بیان میں


حدیث نمبر: 1130
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، أَنَّهُ قَالَ: " ثَلَاثٌ لَيْسَ فِيهِنَّ لَعِبٌ: النِّكَاحُ، وَالطَّلَاقُ، وَالْعِتْقُ"
سعید بن مسیّب نے کہا کہ تین چیزیں ایسی ہیں جن میں کھیل نہیں ہوتا: نکاح، طلاق، اور عتاق۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14995، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10253، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18718، 18721، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 56»

حدیث نمبر: 1131
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ، أَنَّهُ تَزَوَّجَ بِنْتَ مُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ الْأَنْصَارِيِّ، فَكَانَتْ عِنْدَهُ حَتَّى كَبِرَتْ، فَتَزَوَّجَ عَلَيْهَا فَتَاةً شَابَّةً، فَآثَرَ الشَّابَّةَ عَلَيْهَا، فَنَاشَدَتْهُ الطَّلَاقَ، فَطَلَّقَهَا وَاحِدَةً ثُمَّ أَمْهَلَهَا، حَتَّى إِذَا كَادَتْ تَحِلُّ رَاجَعَهَا، ثُمَّ عَادَ فَآثَرَ الشَّابَّةَ، فَنَاشَدَتْهُ الطَّلَاقَ، فَطَلَّقَهَا وَاحِدَةً، ثُمَّ رَاجَعَهَا، ثُمَّ عَادَ فَآثَرَ الشَّابَّةَ، فَنَاشَدَتْهُ الطَّلَاقَ، فَقَالَ: " مَا شِئْتِ، إِنَّمَا بَقِيَتْ وَاحِدَةٌ، فَإِنْ شِئْتِ اسْتَقْرَرْتِ عَلَى مَا تَرَيْنَ مِنَ الْأُثْرَةِ، وَإِنْ شِئْتِ فَارَقْتُكِ"، قَالَتْ: بَلْ أَسْتَقِرُّ عَلَى الْأُثْرَةِ، فَأَمْسَكَهَا عَلَى ذَلِكَ، وَلَمْ يَرَ رَافِعٌ عَلَيْهِ إِثْمًا حِينَ قَرَّتْ عِنْدَهُ عَلَى الْأُثْرَةِ
حضرت رافع بن خدیج نے محمد بن مسلمہ انصاری کی بیٹی سے نکاح کیا، وہ ان کے پاس رہیں، جب بڑھیا ہوئیں تو رافع نے ایک جوان عورت سے نکاح کیا، تو اس کی طرف زیادہ مائل ہوئے، تو بڑھیا عورت نے طلاق مانگی، محمد بن مسلمہ نے ایک طلاق دے دی، پھر جب عدت اس کی گزرنے لگی رجعت کرلی، اور جوان عورت کی طرف مائل رہے، بڑھیا نے پھر طلاق مانگی، انہوں نے ایک طلاق اور دے دی، پھر جب عدت گزرنے لگی رجعت کرلی، اور جوان عورت کی طرف مائل رہے، بڑھیا نے پھر طلاق مانگی تب رافع بن خدیج نے کہا: اب تجھے کیا منظور ہے، ایک طلاق اور رہ گئی ہے، اگر تو اس حال میں میرے پاس رہنا چاہتی ہے تو رہ اور اگر نہیں رہ سکتی تو میں تجھے چھوڑ دوں گا، اس نے کہا: مجھے اسی حال میں رہنا منظور ہے۔ رافع نے اس کو رکھ لیا اور اپنے اوپر کچھ گناہ نہیں سمجھا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13436، 14779، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3224، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 10653، 10654، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16726، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 57»
Previous    1    2    3