نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے بیان میں


قَالَ مَالِك: وَالْأَمَةُ إِذَا كَانَتْ تَحْتَ الْحُرِّ ثُمَّ فَارَقَهَا قَبْلَ أَنْ تَعْتِقَ، فَإِنَّهُ لَا يُحْصِنُهَا نِكَاحُهُ إِيَّاهَا، وَهِيَ أَمَةٌ حَتَّى تُنْكَحَ بَعْدَ عِتْقِهَا، وَيُصِيبَهَا زَوْجُهَا، فَذَلِكَ إِحْصَانُهَا، وَالْأَمَةُ إِذَا كَانَتْ تَحْتَ الْحُرِّ فَتَعْتِقُ وَهِيَ تَحْتَهُ، قَبْلَ أَنْ يُفَارِقَهَا، فَإِنَّهُ يُحْصِنُهَا إِذَا عَتَقَتْ وَهِيَ عِنْدَهُ، إِذَا هُوَ أَصَابَهَا بَعْدَ أَنْ تَعْتِقَ ¤
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: لونڈی اگر آزاد شخص کے نکاح میں ہو، پھر خاوند اس کو چھوڑ دے قبل آزادی کے، تو وہ محصنہ نہ ہوگی جب تک بعد آزادی کے نکاح نہ کرے اور صحبت نہ کرائے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 40»

وَقَالَ مَالِك: وَالْحُرَّةُ النَّصْرَانِيَّةُ وَالْيَهُودِيَّةُ، وَالْأَمَةُ الْمُسْلِمَةُ، يُحْصِنَّ الْحُرَّ الْمُسْلِمَ إِذَا نَكَحَ إِحْدَاهُنَّ فَأَصَابَهَا ¤
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: لونڈی اگر آزاد شخص کے نکاح میں ہو اور آزاد ہو جائے اسی کے نکاح میں تو وہ محصنہ ہو جائے گی، بشرطیکہ خاوند اس کا بعد آزادی کے اس سے جماع کرے۔ کہا مالک رحمہ اللہ نے: اگر آزاد عورت سے نصرانی یا یہودی یا مسلمان مرد نکاح کر کے صحبت کرے تو محصن ہو جائے گا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 40»
Previous    1    2    3