نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے بیان میں

12. بَابُ نِكَاحِ الْأَمَةِ عَلَى الْحُرَّةِ
12. آزاد عورت کے ہوتے ہوئے لونڈی سے نکاح کرنے کا بیان

حدیث نمبر: 1101
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ سُئِلَا عَنْ رَجُلٍ كَانَتْ تَحْتَهُ امْرَأَةٌ حُرَّةٌ، فَأَرَادَ أَنْ يَنْكِحَ عَلَيْهَا أَمَةً، " فَكَرِهَا أَنْ يَجْمَعَ بَيْنَهُمَا"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبداللہ بن عباس اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے سوال ہوا کہ ایک شخص کے نکاح میں آزاد عورت موجود ہو پھر وہ لونڈی سے نکاح کرنا چاہے؟ جواب دیا ان دونوں نے کہ مکروہ ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14005، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4181، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13085، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16052، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 28»

حدیث نمبر: 1102
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " لَا تُنْكَحُ الْأَمَةُ عَلَى الْحُرَّةِ إِلَّا أَنْ تَشَاءَ الْحُرَّةُ، فَإِنْ طَاعَتِ الْحُرَّةُ فَلَهَا الثُّلُثَانِ مِنَ الْقَسْمِ" .
سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ آزاد عورت کے ہوتے ہوئے لونڈی سے نکاح نہ کیا جائے گا مگر جب آزاد عورت راضی ہو جائے، تو دو دن خاوند اس کے پاس رہے گا اور ایک دن لونڈی کے پاس۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4182، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13091 وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16071، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 722، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 29»
1    2    Next