نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے بیان میں


قَالَ مَالِكٌ: وَلَيْسَ لِلْبِكْرِ جَوَازٌ فِي مَالِهَا، حَتَّى تَدْخُلَ بَيْتَهَا، وَيُعْرَفَ مِنْ حَالِهَا
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: بکر کو اپنے مال میں تصرف نہیں پہنچتا جب تک اپنے خاوند کے گھر میں نہ آئے، اور اس کا حال نہ معلوم ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 6»

حدیث نمبر: 1080
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، وَسَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، وَسُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ، كَانُوا يَقُولُونَ فِي الْبِكْرِ يُزَوِّجُهَا أَبُوهَا بِغَيْرِ إِذْنِهَا: " إِنَّ ذَلِكَ لَازِمٌ لَهَا"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ حضرت قاسم بن محمد اور سالم بن عبداللہ اور سلیمان بن یسار کہتے تھے: اگرعورت باکرہ کا نکاح اس کا باپ اس کے اذن کے بغیر کر دے تو نکاح اس کا لازم ہو جاتا ہے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13666، 13667، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15970، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 7»
Previous    1    2    3