نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں


حدیث نمبر: 1005
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَرَجَ إِلَى خَيْبَرَ، أَتَاهَا لَيْلًا وَكَانَ إِذَا أَتَى قَوْمًا بِلَيْلٍ، لَمْ يُغِرْ حَتَّى يُصْبِحَ، فَخَرَجَتْ يَهُودُ بِمَسَاحِيهِمْ وَمَكَاتِلِهِمْ، فَلَمَّا رَأَوْهُ، قَالُوا: مُحَمَّدٌ وَاللَّهِ، مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُ أَكْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب چلے خیبر کو، پہنچے وہاں رات کو، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی قوم پر رات کو پہنچتے تو جنگ شروع نہ کرتے یہاں تک کہ صبح ہو، تو خیبر کے یہودی اپنی کدالیں اور زنبیلیں لے کر نکلے، جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو کہنے لگے: قسم ہے اللہ کی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور پورا لشکر ان کے ساتھ ہے، تو فرمایا آپ صلی الله علیہ وسلم نے: اللہ اکبر خراب ہوا خیبر۔ «إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ ﴿فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ﴾» ۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 371، 610، 947، 2228، 2235، 2943، 2944، 2945، 2991، 3647، 4197 م، 4198، 4199، 4200، 4201، 4211، 4213، 5085، 5086، 5159، 5169، 5528، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 382، 1365، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 351، 400، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4091، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2210، 6871، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 548، 3382، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2054، 2634، 2995، 2996، 2997، 2998، 3009، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1115، 1550، 1618 م، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2034، 2288، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1957، 2272، 3196، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 907، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1933، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12138، 12174، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1232، 1234، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 48»

حدیث نمبر: 1006
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ، يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ فَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ، دُعِيَ مِنْ بَاب الصَّلَاةِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ، دُعِيَ مِنْ بَاب الْجِهَادِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ، دُعِيَ مِنْ بَاب الصَّدَقَةِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ، دُعِيَ مِنْ بَاب الرَّيَّانِ"، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا عَلَى مَنْ يُدْعَى مِنْ هَذِهِ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ، فَهَلْ يُدْعَى أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأَبْوَابِ كُلِّهَا؟ قَالَ:" نَعَمْ، وَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ایک جوڑا (مثلاً دو اونٹ یا دو بکریاں یا دو روپے) صرف کرے اللہ کی راہ میں تو قیامت کے روز جنت کے دروازے پر پکارا جائے گا: اے بندے اللہ کے! یہ خیر ہے، تو جو شخص نمازی ہو گا وہ نماز کے دروازے سے بلایا جائے گا، جو شخص جہادی ہو گا وہ جہاد کے دروازے سے بلایا جائے گا، جو شخص صدقہ دینے والا ہو گا وہ صدقہ کے دروازے سے بلایا جائے گا، جو شخص روزے بہت رکھے گا وہ باب الریان سے بلایا جائے گا۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم! جو شخص کسی ایک دروازے سے بلایا جائے اس کو کچھ حرج نہ ہو گا، مگر کوئی ایسا بھی ہوگا جو سب دروازوں سے بلایا جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اور مجھے امید ہے کہ تم ان میں سے ہو گے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1897، 2841، 3216، 3666، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1027، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2480، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 308، 3418، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3185، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2231، 2558، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3674، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18635، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7748، 8912، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1212، والبزار فى «مسنده» برقم: 8078، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 49»
Previous    1    2    3