نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں


قَالَ: وَسُئِلَ مَالِك، عَمَّنْ قَتَلَ قَتِيلًا مِنَ الْعَدُوِّ، أَيَكُونُ لَهُ سَلَبُهُ بِغَيْرِ إِذْنِ الْإِمَامِ؟ قَالَ: لَا يَكُونُ ذَلِكَ لِأَحَدٍ بِغَيْرِ إِذْنِ الْإِمَامِ، وَلَا يَكُونُ ذَلِكَ مِنَ الْإِمَامِ إِلَّا عَلَى وَجْهِ الْاجْتِهَادِ، وَلَمْ يَبْلُغْنِي، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ قَتَلَ قَتِيلًا فَلَهُ سَلَبُهُ" إِلَّا يَوْمَ حُنَيْنٍ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ جو شخص کسی کافر کو مار ڈالے، کیا اس کا اسباب اس شخص کو ملے گا بغیر حکم امام کے؟ انہوں نے کہا کہ بغیر حکم امام کے نہ ملے گا۔ بلکہ امام کو اختیار ہے کہ اگر اس کی رائے میں آئے تو ایسا حکم د ے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بجز جنگِ حنین کے مجھے نہیں پہنچا کہ اور کسی جنگ میں ایسا حکم دیا ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 19»
Previous    1    2