نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں

4. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوَفَاءِ بِالْأَمَانِ
4. جب کسی کو امان دے تو پور ا کرے اقرار کو

حدیث نمبر: 970
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ كَتَبَ إِلَى عَامِلِ جَيْشٍ كَانَ بَعَثَهُ:" إِنَّهُ بَلَغَنِي، أَنَّ رِجَالًا مِنْكُمْ يَطْلُبُونَ الْعِلْجَ، حَتَّى إِذَا أَسْنَدَ فِي الْجَبَلِ، وَامْتَنَعَ، قَالَ رَجُلٌ: مَطْرَسْ يَقُولُ: لَا تَخَفْ فَإِذَا أَدْرَكَهُ قَتَلَهُ، وَإِنِّي وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا أَعْلَمُ مَكَانَ وَاحِدٍ فَعَلَ ذَلِكَ إِلَّا ضَرَبْتُ عُنُقَهُ" . ¤
ایک کوفہ کے رہنے والے سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے لکھا ایک افسر کو لشکر کے کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ بعض لوگ تم میں سے بلاتے ہیں کافر عجمی کو جب وہ پہاڑ پر چڑھ جاتا ہے، اور لڑائی سے باز آتا ہے، تو ایک شخص اس سے کہتا ہے: مت ڈر، پھر قابو پا کر اس کو مار ڈالتا ہے۔ قسم اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے! اگر میں کسی کو ایسا کرتے جان لوں گا تو اس کی گردن ماروں گا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18180، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5429، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 9429، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 33389، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 12»

قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ: لَيْسَ هَذَا الْحَدِيثُ بِالْمُجْتَمَعِ عَلَيْهِ، وَلَيْسَ عَلَيْهِ الْعَمَلُ. ¤
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اس حدیث پر علماء کا اتفاق نہیں ہے، اور نہ اس پر عمل ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 12»
1    2    Next