نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں


حدیث نمبر: 963
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَادَةُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " عَلَى السَّمْعِ، وَالطَّاعَةِ فِي الْيُسْرِ، وَالْعُسْرِ، وَالْمَنْشَطِ، وَالْمَكْرَهِ، وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ، وَأَنْ نَقُولَ أَوْ نَقُومَ بِالْحَقِّ، حَيْثُمَا كُنَّا لَا نَخَافُ فِي اللَّهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ"
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بیعت کی ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے: سننے اور اطاعت کرنے پر آسانی اور سختی میں، خوشی اور غمی میں، اور بیعت کی ہم نے اس بات پر کہ جو مسلمان حکومت کے لائق ہو گا اس سے نہ جھگڑیں گے، اور اس امر پر کہ ہم سچ کہیں گے، یا سچ پر جمے رہیں گے، جہاں ہوں گے اللہ کے کام میں کسی کے برا کہنے سے نہ ڈریں گے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7055، 7199، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1709، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4547، 4562، 4566، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 5572، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4154، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7722، 7723، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2866، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16647، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15893، 23119، والحميدي فى «مسنده» برقم: 393، والدارمي برقم: 2453، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 5»

حدیث نمبر: 964
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ: كَتَبَ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ، إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يَذْكُرُ لَهُ جُمُوعًا مِنْ الرُّومِ، وَمَا يَتَخَوَّفُ مِنْهُمْ، فَكَتَبَ إِلَيْهِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ :" أَمَّا بَعْدُ، فَإِنَّهُ مَهْمَا يَنْزِلْ بِعَبْدٍ مُؤْمِنٍ مِنْ مُنْزَلِ شِدَّةٍ، يَجْعَلِ اللَّهُ بَعْدَهُ فَرَجًا، وَإِنَّهُ لَنْ يَغْلِبَ عُسْرٌ يُسْرَيْنِ، وَأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ فِي كِتَابِهِ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ سورة آل عمران آية 200
حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے کہ سیدنا ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو روم کے لشکروں کا اور اپنے خوف کا حال لکھا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے جواب لکھا کہ: بعد حمد و نعت کے معلوم ہو کہ بندۂ مؤمن پر جب کوئی سختی اُترتی ہے تو اس کے بعد اللہ پاک خوشی دیتا ہے، اور ایک سختی دو آسانیوں پر غالب نہیں ہو سکتی، اور بےشک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اپنی کتاب میں: اے ایمان والو! صبر کرو مصیبتوں پر، اور صبر کرو کفار کے مقابلے میں، اور قائم رہو جہاد پر، اور ڈرو اللہ سے، شاید کہ تم نجات پاؤ۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19834، 34532، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3195، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 10010، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 6»
Previous    1    2    3