نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


حدیث نمبر: 946
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِامْرَأَةٍ وَهِيَ فِي مِحَفَّتِهَا، فَقِيلَ لَهَا: هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَتْ بِضَبْعَيْ صَبِيٍّ كَانَ مَعَهَا، فَقَالَتْ: أَلِهَذَا حَجٌّ؟ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" نَعَمْ، وَلَكِ أَجْرٌ"
حضرت کریب جو مولیٰ ہیں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے، سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ہوا ایک عورت پر اور وہ اپنے محافہ میں تھی (محافہ ہودج کی مانند ہوتا ہے مگر اس پر قبہ نہیں ہوتا) تو کہا گیا اس سے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، پس وہ اپنے بچے کا بازو پکڑ کر عرض گزار ہوئی جو اُس کے ساتھ ہی تھا کہ: اس لڑکے کا بھی حج ہے یا رسول اللہ؟ فرمایا: ہاں اور تجھ کو اجر ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1336، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 3049، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 144، 3797، 3798، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2650، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3611، 3612، 3613، 3614، 3615، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1736، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9805، 9806، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1923، 1924، الحميدي فى «مسنده» برقم: 514، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2400، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 244»

حدیث نمبر: 947
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي عَبْلَةَ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ كَرِيزٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا رُئِيَ الشَّيْطَانُ يَوْمًا هُوَ فِيهِ أَصْغَرُ، وَلَا أَدْحَرُ، وَلَا أَحْقَرُ، وَلَا أَغْيَظُ مِنْهُ فِي يَوْمِ عَرَفَةَ. وَمَا ذَاكَ إِلَّا لِمَا رَأَى مِنْ تَنَزُّلِ الرَّحْمَةِ، وَتَجَاوُزِ اللَّهِ عَنِ الذُّنُوبِ الْعِظَامِ، إِلَّا مَا أُرِيَ يَوْمَ بَدْرٍ" قِيلَ: وَمَا رَأَى يَوْمَ بَدْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" أَمَا إِنَّهُ قَدْ رَأَى جِبْرِيلَ يَزَعُ الْمَلَائِكَةَ"
سیدنا طلحہ بن عبیداللہ بن کریز رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں دیکھا جاتا شیطان کسی روز ذلیل اور منحوس اور غضبناک زیادہ عرفے کے روز سے، اس وجہ سے کہ دیکھتا ہے اہلِ عرفہ پر اللہ کی رحمت اترتی ہوئی اور بڑے بڑے گناہ معاف ہوتے ہوئے، مگر بدر کے روز بھی شیطان کا یہی حال تھا۔ لوگوں نے کہا: اس دن کیا تھا یا رسول اللہ! فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: دیکھا اس نے جبریل کو فرشتوں کی صف باندھے ہوئے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8125، 8832، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 4069، وبغوي فى «شرح السنة» ‏‏‏‏برقم: 1930، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 245»
Previous    1    2    3    4    5    6    Next