نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


قَالَ مَالِك: تَفْسِيرُ الْحَدِيثِ الَّذِي أَرْخَصَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرِعَاءِ الْإِبِلِ فِي تَأْخِيرِ رَمْيِ الْجِمَارِ، فِيمَا نُرَى وَاللَّهُ أَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّحْرِ، فَإِذَا مَضَى الْيَوْمُ الَّذِي يَلِي يَوْمَ النَّحْرِ، رَمَوْا مِنَ الْغَدِ وَذَلِكَ يَوْمُ النَّفْرِ الْأَوَّلِ، فَيَرْمُونَ لِلْيَوْمِ الَّذِي مَضَى، ثُمَّ يَرْمُونَ لِيَوْمِهِمْ ذَلِكَ، لِأَنَّهُ لَا يَقْضِي أَحَدٌ شَيْئًا، حَتَّى يَجِبَ عَلَيْهِ، فَإِذَا وَجَبَ عَلَيْهِ، وَمَضَى كَانَ الْقَضَاءُ بَعْدَ ذَلِكَ، فَإِنْ بَدَا لَهُمُ النَّفْرُ، فَقَدْ فَرَغُوا، وَإِنْ أَقَامُوا إِلَى الْغَدِ، رَمَوْا مَعَ النَّاسِ يَوْمَ النَّفْرِ الْآخِرِ، وَنَفَرُوا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ عاصم بن عدی کی حدیث جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رخصت دی ہے اونٹ چرانے والوں کو رمی جمار میں، اس کی تفسیر یہ ہے کہ وہ رمی کریں یوم النحر کو، پھر جب گیارہویں تاریخ گزر جائے تو بارہویں تاریخ کو گیارہویں کی رمی کر کے بارہویں کی رمی بھی کریں، پھر اگر بارہویں کو ان کا جانا ہو جائے تو بہتر ہے، ورنہ تیرہویں تاریخ کو اگر ٹھہریں تو لوگوں کے ساتھ رمی کر کے جائیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 219»

حدیث نمبر: 922
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ نَافِعٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ ابْنَةَ أَخٍ لِصَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ، نُفِسَتْ بِالْمُزْدَلِفَةِ، فَتَخَلَّفَتْ هِيَ وَصَفِيَّةُ حَتَّى أَتَتَا مِنًى بَعْدَ أَنْ غَرَبَتِ الشَّمْسُ مِنْ يَوْمِ النَّحْرِ، فَأَمَرَهُمَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ " أَنْ تَرْمِيَا الْجَمْرَةَ حِينَ أَتَتَا، وَلَمْ يَرَ عَلَيْهِمَا شَيْئًا" .
نافع سے روایت ہے کہ صفیہ بنت ابی عبید کی بھتیجی کو نفاس ہوا مردلفہ میں، تو وہ اور صفیہ ٹھہر گئیں یہاں تک کہ منیٰ میں جب پہنچیں آفتاب ڈوب گیا یوم النحر کو، تو حکم کیا ان دونوں کو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کنکریاں مارنے کا جب آئیں وہ منیٰ میں، اور کوئی جزاء اُن پر لازم نہ کی۔
تخریج الحدیث: «موقوف حسن، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9671، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15313، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 220»
Previous    1    2    3    Next