نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


. قَالَ مَالِك: لَا أَرَى عَلَى الَّذِي يَرْمِي الْجِمَارَ، أَوْ يَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ، وَهُوَ غَيْرُ مُتَوَضٍّئ إِعَادَةً وَلَكِنْ لَا يَتَعَمَّدُ ذَلِكَ

امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص بے وضو کنکریاں مارے یا صفا مروہ کے بیچ میں دوڑے تو اس پر اعادہ لازم نہیں، مگر جان بوجھ کر ایسا نہ کرے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 216»

حدیث نمبر: 919
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، كَانَ يَقُولُ: " لَا تُرْمَى الْجِمَارُ فِي الْأَيَّامِ الثَّلَاثَةِ حَتَّى تَزُولَ الشَّمْسُ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: تینوں دنوں میں رمی بعد زوال کے کی جائے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9666، وانظر البخاري 1746، و أبو داود: 1972، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 217»
Previous    1    2    3    4    5