نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں

65. بَابُ صَلَاةِ الْمُزْدَلِفَةِ
65. مزدلفہ میں نماز کا بیان

حدیث نمبر: 900
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الْمَغْرِبَ، وَالْعِشَاءَ، بِالْمُزْدَلِفَةِ جَمِيعًا"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی مغرب کی اور عشاء کی مزدلفہ میں ملا کر۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1668، 1673، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 703، 1288، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3859، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 607، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 376، 383، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1926، والترمذي فى «جامعه» برقم: 887، 888، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1559، 1560، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1909، 1910، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2575، 4538، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 196»

حدیث نمبر: 901
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ، يَقُولُ: دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالشِّعْبِ، نَزَلَ فَبَالَ، فَتَوَضَّأَ، فَلَمْ يُسْبِغِ الْوُضُوءَ، فَقُلْتُ لَهُ: الصَّلَاةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ: " الصَّلَاةُ أَمَامَكَ"، فَرَكِبَ، فَلَمَّا جَاءَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ، فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، فَصَلَّى الْمَغْرِبَ، ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ، ثُمَّ أُقِيمَتِ الْعِشَاءُ، فَصَلَّاهَا، وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا شَيْئًا
سیدنا اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹے عرفات سے یہاں تک کہ جب پہنچے گھاٹی میں، اُترے اور پیشاب کیا اور وضو کیا۔ لیکن پورا وضو نہ کیا، میں نے کہا: نماز یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز آگے ہے تیرے۔ پھر سوار ہوئے، جب مزدلفہ میں آئے، اُترے اور پورا وضو کیا، پھر تکبیر ہوئی تو نماز پڑھی مغرب کی بعد اس کے۔ ہر شخص نے اپنا اونٹ اپنی جگہ میں بٹھایا، پھر تکبیر ہوئی عشاء کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی، بیچ میں ان دونوں کے کوئی نماز نہ پڑھی۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 139، 181، 1666، 1667، 1669، 1672، 2999، 4413، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1280، 1286، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 64، 973، 2824،، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1594، 3857، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1715، 6597، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3027، 3033، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1592، 3993،وأبو داود فى «سننه» برقم: 1921، 1923، 1924، 1925، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1922، 1923، 1924، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3017، 3019، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 390، 9580، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1854، 22156، والحميدي فى «مسنده» برقم: 553، 558، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 197»
1    2    Next