نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں

57. بَابُ السَّيْرِ فِي الدَّفْعَةِ
57. عرفات سے لوٹتے وقت چلنے کا بیان

حدیث نمبر: 880
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ: سُئِلَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ ، وَأَنَا جَالِسٌ مَعَهُ، كَيْفَ كَانَ يَسِيرُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ حِينَ دَفَعَ؟ قَالَ:" كَانَ يَسِيرُ الْعَنَقَ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ" .¤قَالَ مَالِك: قَالَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ: وَالنَّصُّ فَوْقَ الْعَنَقِ
حضرت عروہ بن زبیر نے کہا کہ سوال ہوا سیدنا اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے اور میں بیٹھا تھا پاس ان کے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجِ وداع میں کس طرح چلاتے تھے اونٹ کو؟ کہا انہوں نے: چلاتے تھے ذرا تیز، جب جگہ پاتے تو خوب دوڑا کر چلاتے تھے۔
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: کہا ہشام نے: نص عنق سے زیادہ ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 139، 181، 1666، 1667، 1669، 1672، 2999، 4413، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1280، 1286، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 64، 973، 2824، 2844، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1594، 3857، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1715، 6597، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3026، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1921، 1923، 1924، 1925، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1922، 1923، 1924، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3017، 3019، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 390، 9580، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1854، 22156، والحميدي فى «مسنده» برقم: 553، 558، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 176»

حدیث نمبر: 881
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ،" كَانَ يُحَرِّكُ رَاحِلَتَهُ فِي بَطْنِ مُحَسِّرٍ قَدْرَ رَمْيِهِ بِحَجَرٍ"
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما تیز کرتے تھے اپنے اونٹ کو بطنِ محسر میں ایک ڈھیلے کی مار تک۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9528، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 177»