نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں

56. بَابُ تَقْدِيمِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ
56. عورتوں اور لڑکوں کو آگے روانہ کر دینے کا بیان

حدیث نمبر: 876
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ ابْنَيْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ أَبَاهُمَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " كَانَ يُقَدِّمُ أَهْلَهُ وَصِبْيَانَهُ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَى مِنًى، حَتَّى يُصَلُّوا الصُّبْحَ بِمِنًى، وَيَرْمُوا قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ النَّاسُ"
حضرت سالم اور حضرت عبیداللہ جو دو بیٹے ہیں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ان سے روایت ہے کہ اُن کے باپ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما آگے روانہ کر دیتے تھے عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ سے منیٰ کو تاکہ نماز صبح کی منیٰ میں پڑھ کر لوگوں کے آنے سے اوّل کنکریاں مار لیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1676، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1295، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2871، 2883، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3867، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 4023، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9607، 9608، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4986، والبزار فى «مسنده» برقم: 6021، 6032، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13948، 14807، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3973، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 171»

حدیث نمبر: 877
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ ، أَنَّ مَوْلَاةً لِأَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَخْبَرَتْهُ، قَالَتْ: جِئْنَا مَعَ أَسْمَاءَ ابْنَةِ أَبِي بَكْرٍ مِنًى بِغَلَسٍ، قَالَتْ: فَقُلْتُ لَهَا: لَقَدْ جِئْنَا مِنًى بِغَلَسٍ، فَقَالَتْ: " قَدْ كُنَّا نَصْنَعُ ذَلِكَ مَعَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكِ"
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کی آزاد لونڈی سے روایت ہے کہ ہم سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کے ساتھ منیٰ میں آئے اندھیرے منہ تو میں نے کہا کہ ہم منیٰ میں اندھیرے منہ آئے، سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: ہم ایسا ہی کرتے تھے اس شخص کے ساتھ جو تجھ سے بہتر تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1679، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1291، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2884، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3053، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4027، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1943، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9665، 9666، 9667، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27583، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 172»
1    2    3    Next