نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں

43. بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَرَفَةَ
43. عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان

حدیث نمبر: 832
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ ، أَنَّ" نَاسًا تَمَارَوْا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: هُوَ صَائِمٌ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَيْسَ بِصَائِمٍ، فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ، وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ فَشَرِبَ"
سیدہ اُم فضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے ان کے سامنے شک کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے میں عرفہ کے دن۔ بعضوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہیں، بعضوں نے کہا: نہیں، تو سیدہ اُم فضل رضی اللہ عنہا نے ایک پیالہ دودھ کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر سوار تھے عرفات میں، تو پی لیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1658، 1661، 1988، 5604، 5618، 5636، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1123، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2102، 2828، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3605، 3606، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 2830، 2832، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2441، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8472، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27510، 27513، والحميدي فى «مسنده» برقم: 341، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7073، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7815، والطبراني فى "الكبير"، 13، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 132»

حدیث نمبر: 833
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ" كَانَتْ تَصُومُ يَوْمَ عَرَفَةَ"، قَالَ الْقَاسِمُ: وَلَقَدْ رَأَيْتُهَا عَشِيَّةَ عَرَفَةَ، يَدْفَعُ الْإِمَامُ،" ثُمَّ تَقِفُ حَتَّى يَبْيَضَّ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ النَّاسِ مِنَ الْأَرْضِ، ثُمَّ تَدْعُو بِشَرَابٍ، فَتُفْطِرُ"
حضرت قاسم بن محمد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا عرفہ کے روز روزہ رکھتی تھیں۔ حضرت قاسم رحمہ اللہ نے کہا: میں نے دیکھا کہ عرفہ کی شام کو جب امام چلا تو وہ ٹھہری رہیں یہاں تک کہ زمین صاف ہوگئی، پھر ایک پیالہ پانی کا منگایا اور روزہ افطار کیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2578، 2579، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9808، 13566، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 133»