نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


قَالَ مَالِك، فِي الرَّجُلِ يَدْخُلُ فِي الطَّوَافِ فَيَسْهُو حَتَّى يَطُوفَ ثَمَانِيَةَ أَوْ تِسْعَةَ أَطْوَافٍ، قَالَ: يَقْطَعُ إِذَا عَلِمَ أَنَّهُ قَدْ زَادَ، ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَلَا يَعْتَدُّ بِالَّذِي كَانَ زَادَ، وَلَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَبْنِيَ عَلَى التِّسْعَةِ حَتَّى يُصَلِّيَ سُبْعَيْنِ جَمِيعًا، لِأَنَّ السُّنَّةَ فِي الطَّوَافِ أَنْ يُتْبِعَ كُلَّ سُبْعٍ رَكْعَتَيْنِ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: ایک شخص نے طواف شروع کیا سو بھول گیا یہاں تک کہ آٹھ یا نو پھیرے کیے، تو جب اس کو علم ہو، طواف چھوڑ دے۔ پھر دو رکعتیں پڑھے، اور جو زیادہ ہو گیا اس کا اعتبار نہ کرے، اور یہ نہ کرے کہ دوسرا طواف بھی پورا کرے دونوں طوافوں کے دوگانے ایک ساتھ ادا کرے۔ کیونکہ سنّت یہ ہے کہ ہر طواف کا دوگانہ اس کے بعد ادا ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 116»

قَالَ مَالِك: وَمَنْ شَكَّ فِي طَوَافِهِ بَعْدَمَا يَرْكَعُ رَكْعَتَيِ الطَّوَافِ، فَلْيَعُدْ فَلْيُتَمِّمْ طَوَافَهُ عَلَى الْيَقِينِ، ثُمَّ لِيُعِدِ الرَّكْعَتَيْنِ لِأَنَّهُ لَا صَلَاةَ لِطَوَافٍ، إِلَّا بَعْدَ إِكْمَالِ السُّبْعِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص طواف کر کے دوگانہ ادا کرے پھر اس کو شک ہو کہ سات پھیرے پورے نہ ہوئے تھے، تو وہ سات پورے کرے اور دو گانہ دوبارہ پڑ ھے، اس لیے کہ دوگانہ جب ادا کر نا چاہیے کہ سات پھیرے ہو جائیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 116»
Previous    1    2    3    Next