نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں

37. بَابٌ رَكْعَتَا الطَّوَافِ
37. دوگانہ طواف کا بیان

حدیث نمبر: 816
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ " أَنَّهُ كَانَ لَا يَجْمَعُ بَيْنَ السُّبْعَيْنِ، لَا يُصَلِّي بَيْنَهُمَا وَلَكِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي بَعْدَ كُلِّ سُبْعٍ رَكْعَتَيْنِ، فَرُبَّمَا صَلَّى عِنْدَ الْمَقَامِ أَوْ عِنْدَ غَيْرِهِ"
حضرت عروہ بن زبیر دو طواف ایک ساتھ نہ کرتے تھے، اس طرح پر کہ اُن دونوں کے بیچ میں دوگانہ طواف ادا نہ کریں، بلکہ ہر سات پھیروں کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے مقامِ ابراہیم کے پاس یا اور کسی جگہ۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15031، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 116»

وَسُئِلَ مَالِك، عَنِ الطَّوَافِ إِنْ كَانَ أَخَفَّ عَلَى الرَّجُلِ أَنْ يَتَطَوَّعَ بِهِ، فَيَقْرُنَ بَيْنَ الْأُسْبُوعَيْنِ أَوْ أَكْثَرَ، ثُمَّ يَرْكَعُ مَا عَلَيْهِ مِنْ رُكُوعِ تِلْكَ السُّبُوعِ؟ قَالَ: لَا يَنْبَغِي ذَلِكَ. وَإِنَّمَا السُّنَّةُ أَنْ يُتْبِعَ كُلَّ سُبْعٍ رَكْعَتَيْنِ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ اگر کوئی شخص آسان سمجھ کر دو یا تین طواف کر کے سب کے بعد دوگا نے ادا کرے تو یہ درست ہے؟ جواب دیا کہ نہیں، ہر سات پھیروں کے بعد اس کا دوگانہ ادا کرے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 116»
1    2    3    Next