نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك، عَمَّنْ أَهَلَّ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ بِالْحَجِّ، ثُمَّ أَصَابَهُ كَسْرٌ أَوْ بَطْنٌ مُتَحَرِّقٌ أَوِ امْرَأَةٌ تُطْلَقُ؟ قَالَ: مَنْ أَصَابَهُ هَذَا مِنْهُمْ فَهُوَ مُحْصَرٌ يَكُونُ عَلَيْهِ مِثْلُ مَا عَلَى أَهْلِ الْآفَاقِ إِذَا هُمْ أُحْصِرُوا
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ ایک شخص مکہ کا رہنے والا، اس نے احرام باندھا حج کا، پھر اس کا پاؤں ٹوٹ گیا یا پیٹ چلنے لگا یا عورت کو دردِ زہ شروع ہوا؟ تو جواب دیا کہ ان کا حکم محصر کا سا ہے، جیسے باہر والوں کو حکم ہے جب ان کو احصار ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»

قَالَ مَالِك فِي رَجُلٍ قَدِمَ مُعْتَمِرًا فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ، حَتَّى إِذَا قَضَى عُمْرَتَهُ أَهَلَّ بِالْحَجِّ مِنْ مَكَّةَ، ثُمَّ كُسِرَ أَوْ أَصَابَهُ أَمْرٌ لَا يَقْدِرُ عَلَى أَنْ يَحْضُرَ مَعَ النَّاسِ الْمَوْقِفَ، قَالَ مَالِك: أَرَى أَنْ يُقِيمَ حَتَّى إِذَا بَرَأَ خَرَجَ إِلَى الْحِلِّ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى مَكَّةَ فَيَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَيَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ يَحِلُّ ثُمَّ عَلَيْهِ حَجُّ قَابِلٍ وَالْهَدْيُ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: ایک شخص مکہ کو آیا عمرہ کا احرام باندھ کر حج کے مہینوں میں، اور عمرہ ادا کر کے پھر حج کا احرام باندھا مکہ سے بعد اس کے اس کا پاؤں ٹوٹ گیا یا کوئی اور صدمہ ایسا پہنچا جس کی وجہ سے وہ عرفات میں نہ جا سکا، تو وہ ٹھہرا رہے، جب تندرست ہو اس وقت حرم کے باہر جا کر لوٹ آئے مکہ کو اور طواف اور سعی کر کے احرام کھول ڈالے، پھر سال آئندہ حج کرے اور ہدی دے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»
Previous    1    2    3    4    5    6    Next