نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں

25. بَابُ مَا لَا يَحِلُّ لِلْمُحْرِمِ أَكْلُهُ مِنَ الصَّيْدِ
25. جس شکار کا محرم کو کھانا درست نہیں ہے اس کا بیان

حدیث نمبر: 784
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالْأَبْوَاءِ أَوْ بِوَدَّانَ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي وَجْهِي، قَالَ: " إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ"
سیدنا صعب بن جثامہ لیثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے تحفہ بھیجا ایک گورخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابواء یا ودّان میں تھے (دونوں مقاموں کے نام ہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پھیر دیا۔ سیدنا صعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے کا حال دیکھا (یعنی پھیر دینے کی وجہ سے مجھ کو ملال ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرے کا حال دیکھ کر دریافت کر لیا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم نے اس واسطے پھیر دیا کہ ہم احرام باندھے ہیں۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1825، 2573، 2596، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1193، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2637، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 136، 3967، 3969، 4787، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2820، 2821، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3787، 3788، والترمذي فى «جامعه» برقم: 849، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1870، 1872، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3090، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10037، 10038، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16683، والحميدي فى «مسنده» برقم: 801، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8322، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14686، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 83»

حدیث نمبر: 785
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ ، قَالَ: رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ بِالْعَرْجِ وَهُوَ مُحْرِمٌ فِي يَوْمٍ صَائِفٍ قَدْ غَطَّى وَجْهَهُ بِقَطِيفَةِ أُرْجُوَانٍ، ثُمَّ أُتِيَ بِلَحْمِ صَيْدٍ، فَقَالَ لِأَصْحَابِهِ:" كُلُوا"، فَقَالُوا: أَوَ لَا تَأْكُلُ أَنْتَ؟ فَقَالَ: " إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنَّمَا صِيدَ مِنْ أَجْلِي"
حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو عرج میں گرمی کے روز انہوں نے ڈھانپ لیا تھا منہ اپنا سرخ کمبل سے، اتنے میں شکار کا گوشت آیا، تو انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا: کھاؤ۔ انہوں نے کہا: آپ نہیں کھاتے؟ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تمہاری مثل نہیں ہوں، میرے واسطے تو شکار ہوا ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، أخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9177، 9178، 9179، 10035، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3189، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14450، 14454، 14455، 14458، 14459، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 241/7، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 84»
1    2    3    4    Next