نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


حدیث نمبر: 781
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ أَقْبَلَ مِنْ الْبَحْرَيْنِ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالرَّبَذَةِ وَجَدَ رَكْبًا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ مُحْرِمِينَ، فَسَأَلُوهُ عَنْ لَحْمِ صَيْدٍ وَجَدُوهُ عِنْدَ أَهْلِ الرَّبَذَةِ فَأَمَرَهُمْ بِأَكْلِهِ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:" ثُمَّ إِنِّي شَكَكْتُ فِيمَا أَمَرْتُهُمْ بِهِ فَلَمَّا قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ"، فَقَالَ عُمَرُ:" مَاذَا أَمَرْتَهُمْ بِهِ؟" فَقَالَ: أَمَرْتُهُمْ بِأَكْلِهِ، فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ:" لَوْ أَمَرْتَهُمْ بِغَيْرِ ذَلِكَ لَفَعَلْتُ بِكَ" يَتَوَاعَدُهُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جب آئے بحرین سے تو جب پہنچے ربذہ میں، چند سوار ملے عراق کے احرام باندھے ہوئے۔ تو پوچھا انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے شکار کے گوشت کا حال جو ربذہ والوں کے پاس تھا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ان کو کھانے کی اجازت دی۔ پھر کہا کہ مجھ کو شک ہوا اس حکم میں تو جب آیا میں مدینہ کو، ذکر کیا میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: تم نے کیا حکم دیا اُن کو؟ میں نے کہا کہ میں نے حکم دیا کھانے کا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم ان کو کچھ اور حکم دیتے تو میں تمہارے ساتھ ایسا کرتا، یعنی ڈرانے لگے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10022، 10024، 19051، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8342، 8344، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14681، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3815، 3816، 3817، 3818، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 80»

حدیث نمبر: 782
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، أَنَّهُ مَرَّ بِهِ قَوْمٌ مُحْرِمُونَ بِالرَّبَذَةِ فَاسْتَفْتَوْهُ فِي لَحْمِ صَيْدٍ، وَجَدُوا نَاسًا أَحِلَّةً يَأْكُلُونَهُ فَأَفْتَاهُمْ بِأَكْلِهِ، قَالَ: ثُمَّ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ:" بِمَ أَفْتَيْتَهُمْ؟"، قَالَ: فَقُلْتُ: " أَفْتَيْتُهُمْ بِأَكْلِهِ"، قَالَ: فَقَالَ عُمَرُ:" لَوْ أَفْتَيْتَهُمْ بِغَيْرِ ذَلِكَ لَأَوْجَعْتُكَ"
حضرت سالم بن عبداللہ نے سنا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، وہ کہتے تھے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سےکہ مجھ کو ملے کچھ لوگ احرام باندھے ہوئے ربذہ میں، تو پوچھا انہوں نے شکار کے گوشت کی بابت جو حلال لوگوں کے پاس موجود ہو، وہ کھاتے ہوں اس کو؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اُن کو کھانے کی اجازت دی۔ کہا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے: جب میں آیا مدینہ کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس، میں نے اُن سے بیان کیا، انہوں نے کہا: تو نے کیا فتویٰ دیا؟ میں نے کہا: میں نے فتویٰ دیا کھانے کا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تو اور کسی بات کا فتویٰ دیتا تو میں تجھے سزا دیتا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10022، 10024، 19051، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8342، 8344، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14681، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3815، 3816، 3817، 3818، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 81»
Previous    1    2    3    4    5    Next