نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


حدیث نمبر: 779
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ فِي الْحِمَارِ الْوَحْشِيِّ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي النَّضْرِ إِلَّا أَنَّ فِي حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " هَلْ مَعَكُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْءٌ؟"
عطاء بن یسار نے سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کی حدیث گورخر مارنے کی، ویسی ہی روایت کی جیسی اوپر بیان ہوئی، مگر اس حدیث میں اتنا زیادہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا اس گوشت میں سے کچھ تمہارے پاس باقی ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم:5491، والترمذي فى «جامعه» برقم: 848، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22936، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 78»

حدیث نمبر: 780
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيُّ ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَلَمَةَ الضَّمْرِيِّ ، عَنْ الْبَهْزِيِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يُرِيدُ مَكَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالرَّوْحَاءِ إِذَا حِمَارٌ وَحْشِيٌّ عَقِيرٌ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " دَعُوهُ فَإِنَّهُ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ صَاحِبُهُ"، فَجَاءَ الْبَهْزِيُّ وَهُوَ صَاحِبُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ شَأْنَكُمْ بِهَذَا الْحِمَارِ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ فَقَسَمَهُ بَيْنَ الرِّفَاقِ، ثُمَّ مَضَى حَتَّى إِذَا كَانَ بِالْأُثَابَةِ بَيْنَ الرُّوَيْثَةِ، وَالْعَرْجِ إِذَا ظَبْيٌ حَاقِفٌ فِي ظِلٍّ فِيهِ سَهْمٌ فَزَعَمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ رَجُلًا أَنْ يَقِفَ عِنْدَهُ لَا يَرِيبُهُ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ حَتَّى يُجَاوِزَهُ
سیدنا زید بن کعب بہزی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے مکہ کے قصد سے احرام باندھے ہوئے، جب روحاء میں پہنچے (روحاء ایک موضع ہے درمیان میں مکہ اور مدینہ کے) تو ایک گورخر زخمی دیکھا، تو بیان کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو پڑا رہنے دو، اس کا مالک آ جائے گا۔ اتنے میں سیدنا بہزی رضی اللہ عنہ آئے، وہی اس کے مالک تھے، وہ بولے: اے رسول اللہ! اس گورخر کے آپ مختار ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حکم کیا، انہوں نے اس کا گوشت تقسیم کیا سب ساتھیوں کو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھے، جب اثابہ میں پہنچے درمیان میں رُوَیثہ اور عرج کے (اثابہ اور رُوَیثہ اور عرج سب مقاموں کے نام ہیں) تو دیکھا کہ ایک ہرن اپنا سر جھکائے ہوئے سائے میں کھڑا ہے اور ایک تیر اس کو لگا ہوا ہے، تو کہا سیدنا بہزی رضی اللہ عنہ نے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کھڑا رہے اس کے پاس تاکہ کوئی اس کو نہ چھیڑے یہاں تک کہ لوگ آگے بڑھ جائیں۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2820، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5111، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3786، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3092، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10021، 12078، 18982، 18983، 19465، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15689، 15985، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 1278، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8339، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3806، 3807، وأخرجه الطبراني فى "الكبير"، 5283، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 79»
Previous    1    2    3    4    5    Next