نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك، عَنِ الرَّجُلِ يَعْتَمِرُ مِنْ بَعْضِ الْمَوَاقِيتِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ أَوْ غَيْرِهِمْ مَتَى يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ؟ قَالَ: أَمَّا الْمُهِلُّ مِنَ الْمَوَاقِيتِ فَإِنَّهُ يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ إِذَا انْتَهَى إِلَى الْحَرَمِ، قَالَ: وَبَلَغَنِي، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يَصْنَعُ ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ جو شخص احرام باندھے عمرہ کا میقات سے اور وہ مدینہ یا کسی اور شہر کا رہنے والا ہے تو لبیک کب موقوف کرے؟ امام مالک رحمہ اللہ نے جواب دیا کہ جو شخص میقات سے احرام باندھے وہ زمینِ حرم میں داخل ہوتے ہی لبیک موقوف کر دے، اور مجھے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ایسا ہی پہنچا، وہ ایسا ہی کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 59»
Previous    1    2