نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں


حدیث نمبر: 714
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ " أَنَّهَا كَانَتْ تَلْبَسُ الثِّيَابَ الْمُعَصْفَرَاتِ الْمُشَبَّعَاتِ وَهِيَ مُحْرِمَةٌ لَيْسَ فِيهَا زَعْفَرَانٌ"
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا خوب گہرے کسم کے رنگے ہوئے کپڑے پہنتی تھیں احرام میں، لیکن زعفران اس میں نہ ہوتی تھی۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9112، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2857، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 147/2، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13993، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13033، 25239، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6695، 6696، والطبراني فى "الكبير"، 228، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 11»

قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك عَنْ ثَوْبٍ مَسَّهُ طِيبٌ، ثُمَّ ذَهَبَ مِنْهُ رِيحُ الطِّيبِ هَلْ يُحْرِمُ فِيهِ؟ فَقَالَ: نَعَمْ مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ صِبَاغٌ مِنْ زَعْفَرَانٍ أَوْ وَرْسٍ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ اگر کسی کپڑے میں خوشبو لگی ہو، پھر اس کی بو جاتی رہے تو احرام میں پہننا اسکا درست ہے؟ کہا: ہاں، جب رنگ اس میں باقی نہ ہو زعفران کا یا وَرس کا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 11»
Previous    1    2