نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ
کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں

27. بَابُ مَنْ تَجِبُ عَلَيْهِ زَكَاةُ الْفِطْرِ
27. جن لوگوں پر صدقہ فطر واجب ہے اُن کا بیان

حدیث نمبر: 698
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " كَانَ يُخْرِجُ زَكَاةَ الْفِطْرِ عَنْ غِلْمَانِهِ الَّذِينَ بِوَادِي الْقُرَى، وَبِخَيْبَرَ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما صدقہ فطر نکالتے اپنے غلاموں کی طرف سے جو وادی قریٰ اور خیبر میں تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7680، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2405، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 64/2، شركة الحروف نمبر: 578، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 51»

وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّ أَحْسَنَ مَا سَمِعْتُ فِيمَا يَجِبُ عَلَى الرَّجُلِ مِنْ زَكَاةِ الْفِطْرِ، أَنَّ الرَّجُلَ يُؤَدِّي ذَلِكَ عَنْ كُلِّ مَنْ يَضْمَنُ نَفَقَتَهُ، وَلَا بُدَّ لَهُ مِنْ أَنْ يُنْفِقَ عَلَيْهِ وَالرَّجُلُ يُؤَدِّي عَنْ مُكَاتَبِهِ وَمُدَبَّرِهِ وَرَقِيقِهِ كُلِّهِمْ غَائِبِهِمْ وَشَاهِدِهِمْ مَنْ كَانَ مِنْهُمْ مُسْلِمًا، وَمَنْ كَانَ مِنْهُمْ لِتِجَارَةٍ أَوْ لِغَيْرِ تِجَارَةٍ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ مِنْهُمْ مُسْلِمًا فَلَا زَكَاةَ عَلَيْهِ فِيهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو بہتر سنا ہے میں نے اس باب میں، وہ یہ ہے کہ آدمی اس شخص کی طرف سے صدقۂ فطر ادا کرے جس کا نان ونفقہ اس پر واجب ہے، اور اس پر خرچ کرنا ضروری ہے، اور اپنے غلام اور مکاتب اور مدبر سب کی طرف سے صدقہ ادا کرے، خواہ یہ غلام حاضر ہوں یا غائب، شرط یہ ہے کہ وہ مسلمان ہوں، تجارت کے واسطے ہوں یا نہ ہوں، اور جو اُن میں مسلمان نہ ہو اس کی طرف سے صدقہ نہ دے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 578، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 51»
1    2    Next