نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ
کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں


وَالزَّيْتُونُ بِمَنْزِلَةِ النَّخِيلِ مَا كَانَ مِنْهُ سَقَتْهُ السَّمَاءُ وَالْعُيُونُ، أَوْ كَانَ بَعْلًا فَفِيهِ الْعُشْرُ، وَمَا كَانَ يُسْقَى بِالنَّضْحِ فَفِيهِ نِصْفُ الْعُشْرِ، وَلَا يُخْرَصُ شَيْءٌ مِنَ الزَّيْتُونِ فِي شَجَرِهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: زیتون مثل کھجور کے ہے، اگر وہ باران یا چشمہ سے پیدا ہوتا ہو یا خود بخود پیدا ہوتا ہو اور اس میں پانی کی حاجت نہ ہو تو اس میں دسواں حصہ لازم ہوگا، اور جو پانی سینچ کر اس میں دیا جائے تو بیسواں حصہ لازم ہوگا، اور زیتون کا خرص کرنا جب وہ درخت میں لگا ہو درست ہے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 559، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 36ق»

وَالسُّنَّةُ عِنْدَنَا فِي الْحُبُوبِ الَّتِي يَدَّخِرُهَا النَّاسُ، وَيَأْكُلُونَهَا أَنَّهُ يُؤْخَذُ مِمَّا سَقَتْهُ السَّمَاءُ مِنْ ذَلِكَ، وَمَا سَقَتْهُ الْعُيُونُ وَمَا كَانَ بَعْلًا الْعُشْرُ وَمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ إِذَا بَلَغَ ذَلِكَ خَمْسَةَ أَوْسُقٍ بِالصَّاعِ الْأَوَّلِ، صَاعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَا زَادَ عَلَى خَمْسَةِ أَوْسُقٍ فَفِيهِ الزَّكَاةُ بِحِسَابِ ذَلِكَ.
کہا: جتنے قسم کے غلے میں جن کو لوگ کھاتے ہیں یا رکھ چھوڑتے ہیں، اگر بارش سے یا چشمہ کے پانی سے پیدا ہوں یا ان کو پانی کی احتیاج نہ ہو، اس میں دسواں حصہ لازم ہے، اور جن میں پانی سینچ کر دیا جائے ان میں بیسواں حصہ لازم ہے، جب وہ پانچ وسق کے مقدار ہوں، ہر وسق ساٹھ صاع کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صاع سے، اور جو اس سے زیادہ ہوں تو بھی اسی کے حساب سے زکوٰۃ لی جائے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 559، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 36ق»
Previous    1    2    3    4    5    Next