نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الِاعْتِكَافِ
کتاب: اعتکاف کے بیان میں

5. بَابُ النِّكَاحِ فِي الِاعْتِكَافِ
5. اعتکاف میں نکاح کا بیان

قَالَ مَالِكٌ: لَا بَأْسَ بِنِكَاحِ الْمُعْتَكِفِ نِكَاحَ الْمِلْكِ. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ، وَالْمَرْأَةُ الْمُعْتَكِفَةُ أَيْضًا، تُنْكَحُ نِكَاحَ الْخِطْبَةِ. مَا لَمْ يَكُنِ الْمَسِيسُ، وَيَحْرُمُ عَلَى الْمُعْتَكِفِ مِنْ أَهْلِهِ، بِاللَّيْلِ مَا يَحْرُمُ عَلَيْهِ مِنْهُنَّ بِالنَّهَارِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر معتکف اعتکاف کی حالت میں اپنا عقد کرے تو کچھ قباحت نہیں ہے، مگر مساس درست نہیں ہے، اسی طرح عورت بھی حالتِ اعتکاف میں صرف عقد کر سکتی ہے، مساس نہیں۔ اور معتکف کو اپنی بی بی سے جو کام دن میں منع ہے وہی رات کو بھی منع ہے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»

قَالَ مَالِكٌ: وَلَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يَمَسَّ امْرَأَتَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ. وَلَا يَتَلَذَّذُ مِنْهَا بِقُبْلَةٍ وَلَا غَيْرِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: معتکف کو درست نہیں کہ اپنی بی بی سے جماع کرے یا اس سے کسی طرح کی لذت اٹھائے، مثلاً بوسہ لے یا اور کچھ کرے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 646، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 8»
1    2    Next