نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ
کتاب: روزوں کے بیان میں

18. بَابُ قَضَاءِ التَّطَوُّعِ
18. نفل روزے کی قضا کا بیان

حدیث نمبر: 626
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَحَفْصَةَ زَوْجَيِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْبَحَتَا صَائِمَتَيْنِ مُتَطَوِّعَتَيْنِ فَأُهْدِيَ لَهُمَا طَعَامٌ، فَأَفْطَرَتَا عَلَيْهِ فَدَخَلَ عَلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ عَائِشَةُ : فَقَالَتْ حَفْصَةُ وَبَدَرَتْنِي بِالْكَلَامِ وَكَانَتْ بِنْتَ أَبِيهَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَصْبَحْتُ أَنَا وَعَائِشَةُ صَائِمَتَيْنِ مُتَطَوِّعَتَيْنِ فَأُهْدِيَ إِلَيْنَا طَعَامٌ فَأَفْطَرْنَا عَلَيْهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْضِيَا مَكَانَهُ يَوْمًا آخَرَ"
ابن شہاب سے روایت ہے کہ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور اُم المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا صبح کو اٹھیں نفل روزہ رکھ کر، پھر کھانے کا حصہ آیا تو انہوں نے روزہ کھول ڈالا، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے کہنا شروع کر دیا۔ مجھے بولنے نہ دیا، آخر اپنے باپ کی بیٹھی تھیں۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صبح کو اٹھیں نفل روزہ رکھ کر تو ہمارے پاس حصہ آیا کھانے کا، ہم نے روزہ کھول ڈالا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے عوض میں ایک روزہ قضا کا رکھو۔
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2457، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3517، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 3277، 3278، والترمذي فى «جامعه» برقم: 735، 735 م، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8453، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25734، 26647، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7790، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3481، 3482، 3486، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6321
شیخ سلیم ہلالی نے اسے منکر کہا ہے، علامہ البانی نے بھی اسے ضعیف قرار دیا ہے «السلسة الضعيفة» برقم: 5202، 5480۔، شركة الحروف نمبر: 630، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 50»

قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكًا , يَقُولُ: مَنْ أَكَلَ أَوْ شَرِبَ سَاهِيًا أَوْ نَاسِيًا فِي صِيَامِ تَطَوُّعٍ، فَلَيْسَ عَلَيْهِ قَضَاءٌ، وَلْيُتِمَّ يَوْمَهُ الَّذِي أَكَلَ فِيهِ أَوْ شَرِبَ وَهُوَ مُتَطَوِّعٌ، وَلَا يُفْطِرْهُ وَلَيْسَ عَلَى مَنْ أَصَابَهُ أَمْرٌ يَقْطَعُ صِيَامَهُ وَهُوَ مُتَطَوِّعٌ قَضَاءٌ، إِذَا كَانَ إِنَّمَا أَفْطَرَ مِنْ عُذْرٍ غَيْرَ مُتَعَمِّدٍ لِلْفِطْرِ، وَلَا أَرَى عَلَيْهِ قَضَاءَ صَلَاةِ نَافِلَةٍ إِذَا هُوَ قَطَعَهَا مِنْ حَدَثٍ لَا يَسْتَطِيعُ حَبْسَهُ مِمَّا يَحْتَاجُ فِيهِ إِلَى الْوُضُوءِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص نفل روزے میں بھول چوک سے کھا پی لے تو اس پر قضا نہیں ہے، اور چاہیے کہ اسی روزے کو پورا کرے، کیونکہ اس کا روزہ نہیں گیا، اور نفلی روزہ میں اگر کوئی امر غیر اختیاری ایسا پیش آئے جس سے روزہ ٹوٹ جائے (مثلاً حیض آ جائے یا مرض) تو اس کی قضا واجب نہیں، جب اس نے عذر سے روزہ کھول ڈالا ہو نہ قصداً، اسی طرح اگر کسی نے نفل نماز کو شروع کر کے توڑ ڈالا حدث غیر اختیاری سے تو اس پر قضا نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 630، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 50»
1    2    Next