نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ
کتاب: روزوں کے بیان میں

7. بَابُ مَا جَاءَ فِي الصِّيَامِ فِي السَّفَرِ
7. سفر میں روزہ رکھنے کا بیان

حدیث نمبر: 599
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيدَ ثُمَّ أَفْطَرَ فَأَفْطَرَ النَّاسُ وَكَانُوا يَأْخُذُونَ بِالْأَحْدَثِ فَالْأَحْدَثِ مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے مکہ کو جس سال مکہ فتح ہوا رمضان میں، تو روزہ رکھا یہاں تک کہ پہنچے کدید کو۔ پھر افطار کیا تو لوگوں نے بھی افطار کیا، اور صحابہ رضی اللہ عنہم کا یہ قاعدہ تھا کہ نئے کام کو لیتے تھے، پھر اس سے نئے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاموں میں۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1944، 1948، 2953، 4275، 4276، 4277، 4279، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1113، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2035، 2036، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3555، 3563، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4383، 4384، 6579، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2289، 2292، 2314، 2315، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2608، 2609، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2404، 3021، 3022، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1749، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1661، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8238، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1917، 2085، والحميدي فى «مسنده» برقم: 524، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4471، 4472، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9056، شركة الحروف نمبر: 604، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 21»

حدیث نمبر: 600
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ النَّاسَ فِي سَفَرِهِ عَامَ الْفَتْحِ بِالْفِطْرِ، وَقَالَ: " تَقَوَّوْا لِعَدُوِّكُمْ" وَصَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَالَ الَّذِي حَدَّثَنِي: لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَرْجِ يَصُبُّ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ مِنَ الْعَطَشِ أَوْ مِنَ الْحَرِّ، ثُمَّ قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ طَائِفَةً مِنَ النَّاسِ قَدْ صَامُوا حِينَ صُمْتَ، قَالَ: فَلَمَّا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْكَدِيدِ دَعَا بِقَدَحٍ فَشَرِبَ فَأَفْطَرَ النَّاسُ
بعض صحابہ رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا لوگوں کو سفر میں جس سال مکہ فتح ہوا ہے روزہ نہ رکھنے کا۔ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: تاکہ تم قوی رہو دشمن کے مقابلہ میں۔ اور روزہ رکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے۔ کہا ابوبکر بن عبدالرحمٰن نے: مجھ سے بیان کیا اس صحابی نے جس نے حدیث بیان کی مجھ سے کہ میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عرج میں کہ پانی ڈالا جاتا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر، پیاس کی وجہ سے یا گرمی کی وجہ سے۔ پھر کہا گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ بعض لوگوں نے بھی روزہ رکھا ہے آپ کے روزہ رکھنے کے سبب سے، تو جب پہنچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کدید میں، ایک پیالہ پانی کا منگایا اور پانی پیا، تب لوگوں نے بھی روزہ کھول ڈالا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2365، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1584، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 3029، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8247، 8359، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16148، 16869، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9308، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3232، شركة الحروف نمبر: 605، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 22ق»
1    2    3    Next